You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ عُقْبَةَ وَلَكِنِّي لِحَدِيثِ عُبَيْدٍ أَحْفَظُ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَجَاءَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقُلْتُ إِنِّي تَزَوَّجْتُ فُلَانَةَ بِنْتَ فُلَانٍ فَجَاءَتْنِي امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا فَأَعْرَضَ عَنِّي فَأَتَيْتُهُ مِنْ قِبَلِ وَجْهِهِ فَقُلْتُ إِنَّهَا كَاذِبَةٌ قَالَ وَكَيْفَ بِهَا وَقَدْ زَعَمَتْ أَنَّهَا قَدْ أَرْضَعَتْكُمَا دَعْهَا عَنْكَ
It was narrated that 'Uqbah bin Al-Harith said: I married a woman, then a black woman came to us and said: I breast-fed you both. I went to the Prophet and said: I married so and so and a black woman came to me and said: I breast-fed you both. He turned away from me so I came to him from the other side and said: She is lying. He said: How can you be intimate with your wife when she says that she breast-fed you both? Leave her (divorce her).
حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی تو ہمارے پاس ایک کالے رنگ کی عورت آئی اور کہنے لگی: میںنے تو تم دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ (اس لیے تمہارا نکاح درست نہیں۔) میں نبیﷺ کے پاس حاضر ہوا اور آپ سے پورا واقعہ بیان کیا اور میں نے کہا: میں نے ایک عورت فلانہ بنت فلاں سے شادی کی ہے۔ میرے پاس ایک کالے رنگ کی عورت آئی اور کہنے لگی: میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے۔ آپ نے مجھ سے منہ موڑ لیا۔ میں پھر آپ کے چہرئہ انور کی جانب آیا اور کہا کہ وہ جھوٹ بولتی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’تو کیسے اس (اپنی بیوی) کے ساتھ رہ سکتا ہے جب کہ وہ کہتی ہے کہ اس نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے‘ اسے چھوڑ دے۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : آپ نے ایسا اس لیے کیا تاکہ یہ شخص اس بات سے آگاہ ہو جائے کہ ایسی صورت میں کسی عقلمند کے لیے مناسب نہیں کہ اس عورت کو اپنی زوجیت میں رکھے چہ جائیکہ اس کے متعلق کوئی سوال کرے۔