You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرِ بْنِ إِيَاسِ بْنِ مُقَاتِلِ بْنِ مُشَمْرِخِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ وَابْنِ عَوْنٍ وَسَلَمَةَ بْنِ عَلْقَمَةَ وَهِشَامِ بْنِ حَسَّانَ دَخَلَ حَدِيثُ بَعْضِهِمْ فِي بَعْضٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَلَمَةُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ نُبِّئْتُ عَنْ أَبِي الْعَجْفَاءِ وَقَالَ الْآخَرُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي الْعَجْفَاءِ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَلَا لَا تَغْلُوا صُدُقَ النِّسَاءِ فَإِنَّهُ لَوْ كَانَ مَكْرُمَةً وَفِي الدُّنْيَا أَوْ تَقْوَى عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ كَانَ أَوْلَاكُمْ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَصْدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِ وَلَا أُصْدِقَتْ امْرَأَةٌ مِنْ بَنَاتِهِ أَكْثَرَ مِنْ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيُغْلِي بِصَدُقَةِ امْرَأَتِهِ حَتَّى يَكُونَ لَهَا عَدَاوَةٌ فِي نَفْسِهِ وَحَتَّى يَقُولَ كُلِّفْتُ لَكُمْ عِلْقَ الْقِرْبَةِ وَكُنْتُ غُلَامًا عَرَبِيًّا مُوَلَّدًا فَلَمْ أَدْرِ مَا عِلْقُ الْقِرْبَةِ قَالَ وَأُخْرَى يَقُولُونَهَا لِمَنْ قُتِلَ فِي مَغَازِيكُمْ أَوْ مَاتَ قُتِلَ فُلَانٌ شَهِيدًا أَوْ مَاتَ فُلَانٌ شَهِيدًا وَلَعَلَّهُ أَنْ يَكُونَ قَدْ أَوْقَرَ عَجُزَ دَابَّتِهِ أَوْ دَفَّ رَاحِلَتِهِ ذَهَبًا أَوْ وَرِقًا يَطْلُبُ التِّجَارَةَ فَلَا تَقُولُوا ذَاكُمْ وَلَكِنْ قُولُوا كَمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قُتِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ مَاتَ فَهُوَ فِي الْجَنَّةِ
It was narrated that Abu Al-'Ajfa' said: Umar bin Al-Khattab said: 'Do not go to extremes with regard to the dowries of women, for if that were a sign of honor and dignity in this world, or a sign of piety before Allah, the Mighty and Sublime, then Muhammad would have done that before you. But he did not give any of his wives, and none of his daughters were given, more than twelve Uqiyyah. A man may increase the dowry until he feels resentment against her and says: You cost me everything I own ('Alaqul-Qirbah)' And I was a man born among the 'Arabs, but I did not know the meaning of 'Alaqul-Qirbah' and others of you are saying -about those killed in this or that battle of yours, or who died: 'So-and-so was martyred' or 'so and so died as a martyr.' While perhaps he merely overloaded the backside of his beast, or lined his saddle with gold or silver seeking trade. So do not say that, rather say as the Prophet said: 'Whoever is killed in the cause of Allah, or dies, then he is in Paradise.'
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: خبردار! عورتوں کے مہر کے مسئلے میںحد سے نہ بڑھو۔ اگر کثیر مہر دنیا میں عزت یا اللہ تعالیٰ کے نزدیک تقویٰ کا سبب ہوتا تو نبیﷺ اس کے زیادہ لائق تھے‘ جب کہ رسول اللہﷺ نے اپنی ازواج مطہرات میں سے کسی کو بارہ اوقیے سے زیادہ مہر نہیں دیا‘ اور نہ آپ کی کسی بیٹی کو اس سے زیادہ مہر دیا گیا۔ بسا اوقات کوئی شخص مہر زیادہ مقرر کرلیتا ہے یہاں تک کہ اس کے دل میں اپنی بیوی سے دشمنی ہوجاتی ہے۔ یہاں تک کہ وہ کہتا ہے کہ میں نے تمہارے لیے مشکیزے کی رسی کی تکلیف برداشت کی (بڑی مصیبت اٹھائی) ایک راوئی حدیث (ابو العجفائ) نے کہا: میں عربوں میں صرف پیدا ہوا ہوں‘ خالص عربی نہیں تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایاء اور ایک (نامناسب) بات تم یہ کہتے ہو کہ جو شخص تمہاری ان جنگوں میں مارا جاتا ہ یا مرجاتا ہے‘ تم کہتے ہو‘ فلاں آدمی شہید ہوا یا شہادت کی موت مرا۔ ہوسکتا ہے اس شخص نے اپنے جانور کی پشت یا ا س کے پالان اور کاٹھی کو سونے یا چاندی سے لادا ہو اور اس کی نیت تجارت کی ہو‘ اس لیے تم ایسے نہ کہو بلکہ تم اس طرح کہو جس طرح رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا: ’’جوشخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں مارا جائے یا فوت ہوجائے‘ وہ جنت میں جائے گا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/النکاح ۲۹ (۲۱۰۶) مختصرا، سنن الترمذی/النکاح ۲۳ (۱۱۱۴) مختصراً، سنن ابن ماجہ/النکاح ۱۷ (۱۸۸۷) مختصراً، مسند احمد (۱/۴۰، ۴۱، ۴۸، سنن الدارمی/النکاح ۱۸ (۲۲۴۶)