You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ فَصَلَّيْنَا عِنْدَهَا الْغَدَاةَ بِغَلَسٍ فَرَكِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكِبَ أَبُو طَلْحَةَ وَأَنَا رَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ فَأَخَذَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زُقَاقِ خَيْبَرَ وَإِنَّ رُكْبَتِي لَتَمَسُّ فَخِذَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنِّي لَأَرَى بَيَاضَ فَخِذِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا دَخَلَ الْقَرْيَةَ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ قَالَهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَ وَخَرَجَ الْقَوْمُ إِلَى أَعْمَالِهِمْ قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ فَقَالُوا مُحَمَّدٌ قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ وَقَالَ بَعْضُ أَصْحَابِنَا وَالْخَمِيسُ وَأَصَبْنَاهَا عَنْوَةً فَجَمَعَ السَّبْيَ فَجَاءَ دِحْيَةُ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَعْطِنِي جَارِيَةً مِنْ السَّبْيِ قَالَ اذْهَبْ فَخُذْ جَارِيَةً فَأَخَذَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَعْطَيْتَ دِحْيَةَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ سَيِّدَةَ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ مَا تَصْلُحُ إِلَّا لَكَ قَالَ ادْعُوهُ بِهَا فَجَاءَ بِهَا فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خُذْ جَارِيَةً مِنْ السَّبْيِ غَيْرَهَا قَالَ وَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا فَقَالَ لَهُ ثَابِتٌ يَا أَبَا حَمْزَةَ مَا أَصْدَقَهَا قَالَ نَفْسَهَا أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا قَالَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالطَّرِيقِ جَهَّزَتْهَا لَهُ أُمُّ سُلَيْمٍ فَأَهْدَتْهَا إِلَيْهِ مِنْ اللَّيْلِ فَأَصْبَحَ عَرُوسًا قَالَ مَنْ كَانَ عِنْدَهُ شَيْءٌ فَلْيَجِئْ بِهِ قَالَ وَبَسَطَ نِطَعًا فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالْأَقِطِ وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالتَّمْرِ وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالسَّمْنِ فَحَاسُوا حَيْسَةً فَكَانَتْ وَلِيمَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
It was narrated from Anas: The Messenger of Allah invaded Khaibar and we prayed Al-Ghadah (Fajr) there (early in the morning) when it was still dark. Then the Prophet rode and Abu Talha rode, and I was riding behind Abu Talha. The Prophet of Allah passed through the lane of Khaibar quickly, and my knee was touching the thigh of the Messenger of Allah, and I could see the whiteness of the thigh of the Prophet. When he entered the town he said: 'Allahu Akbar, Khaibar is destroyed! Whenever we approach a (hostile) nation to fight, evil will be the morning for those who have been warned.' He said this three times. The people came out for their work. (One of the narrators) 'Abdul-'Aziz said: They said: 'Muhammad (has come)!' 'Abdul-'Aziz said: Some of our companions said: 'With his army.' We conquered Khaibar and gathered the captives. Dihyah came and said: 'O Prophet of Allah, give me a slave girl from among the captives.' He said: 'Go and take a slave girl.' He took Safiyyah bint Huyayy. Then a man came to the Prophet and said: 'O Messenger of Allah, you gave Dihyah Safiyyah bint Huyayy, and she is the chief mistress of Quraizah and An-Nadir, and she is fit for no one but you.' He said: 'Call him to bring her.' When the Prophet saw her, he said: 'Take any other slave girl from among the captives.' He said: The Prophet of Allah set her free and married her. (One of the narrators) Thabit said to him: O Abu Hamzah, what dowry did he give her? He (Anas) said: Herself; he set her free and married her. He said: While on the road, Umm Sulaim fitted her out and presented her to him in the night, and the following morning he was a bridegroom. He said: 'Whoever has anything, let him bring it.' He spread out a leather cloth and men came with cottage cheese, dates, and ghee, and they made Hais, and that was the Walimah (wedding feast) of the Messenger of Allah.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ خیبر کی لڑائی کے لیے گئے۔ ہم نے صبح کی نماز خیبر (کی بستی) کے قریب اندھیرے (اول وقت) میں ادا کی‘ پھر نبیﷺ سوار ہوئے اور حضرت ابوطلحہ بھی سوار ہوئے‘ جبکہ ان کے پیچھے میں بیٹھا تھا۔ خیبر کی گلیوں میں اللہ کے نبی ﷺ نے اپنی سواری کو تیز کردیا۔ (سواری کے دوڑتے وقت) میرا گھٹنا رسول اللہﷺ کی ران مبارک سے چھوجاتا تھا؟ (کہ ہوا کی وجہ سے آپ کی ران سے چادر ہٹ گئی) اور مجھے رسول اللہﷺ کی ران مبارک کی سفیدی نظر آنے لگی۔ جب آپ بستی خیبر میں داخل ہوئے تو آپ نے (بآواز بلند) فرمایا: ’’اللہ اکبر! خیبر ویران ہوا۔ بلاشبہ ہم جب کسی قوم کے آنگن میں پڑاؤ کرتے ہیں تو ان لوگوں کی صبح بڑی لولناک ہوتی ہے جو (قبل ازیں) متنبہ کیے گئے ہوں۔‘‘ آپ نے تین دفعہ یہ الفاظ ارشاد فرمائے۔ خیبر کے لوگ اس وقت اپنے کام کاج کے لیے نکلے۔ عبدالعزیز نے کہا: خیبر والے کہنے لگے: محمد (آگئے۔) عبدالعزیز نے کہا‘ اور ہمارے بعض ساتھیوں کے الفاظ ہیں کہ (خیبر والوں نے کہا:) محمد اور اس کا لشکر آگیا۔ (حضرت انس نے کہا:) اور ہم نے خیبر بزور شمشیر فتح کیا‘ پھر (قبضے میں آنے والے) قیدی اکٹھے کیے گئے تو دحیہ رضی اللہ عنہ آئے اور عرض کیا: اے اللہ کے نبی! مجھے ان قیدیوں میں سے ایک لونڈی عطا فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جاؤ کوئی لونڈی لے لو۔‘‘ چنانچہ انہوں نے صفیہ بت حیی کو لے لیا‘ پھر ایک شخص نے نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اے اللہ کے نبی! آپ نے بنوقریضہ اور بنو نضیر دونوں قبیلوں کی سردار صفیہ بنت حیی‘ دحیہ کو دے دی ہے‘ حالانکہ وہ تو آپ کے علاو ہ کسی کے لیے مناسب نہیں ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’وحیہ کو کہو‘ صفیہ کو لے کر آئے۔‘‘ وہ انہیں لے آئے تو نبیﷺ نے انہیں دیکھا اور فرمایا: ’’قیدیوں میں سے کوئی اور لونڈی لے لو۔‘‘ پھر نبیﷺ نے حضرت صفیہ کو آزاد فرماکر ان سے نکاح فرمالیا۔ (حضرت انس کے شاگرد) ثابت نے پوچھا: جناب ابوحمزہ! آپ نے انہیں مہر کیا دیا؟ انہوں نے فرمایا: ان کی جان ہی ان کا مہر تھی۔ آپ نے ان کو آزاد کردیا اور ان سے نکاح فرمالیا حتیٰ کہ ابھی راستے ہی میں تھے کہ (ان کی عدت ختم ہوگئی اور میری والدہ) ام سلیم نے انہیں بنایا سنوار اور رات کو رسول اللہﷺ کے خیمے میں بھیج دیا۔ رسول اللہﷺ نے ان کے ساتھ رات گزاری۔ صبح ہوئی تو آپ نے فرمایا: جس کے پاس کھانے کی کوئی چیز ہے تو لے آئے۔‘‘ آپ نے دستر خوان بچھانے کا حکم دیا۔ کوئی آدمی پنیر لاتا تھا‘ کوئی کھجوری اور کوئی گھی۔ صحابئہ کرام نے سب چیزوں کو ملا کر ملیدہ بنادیا۔ اور یہ رسول اللہﷺ کا ولیمہ ہوگیا۔
وضاحت: ۱؎ : وہ اپنی پہلی حالت پر برقرار نہیں رہ سکتی وہاں اسلامی انقلاب آ کر رہے گا اور ہم محمد اور محمد کے شیدائی جیسا چاہیں گے ویسا ہی ہو گا۔ ۲؎ : چونکہ لشکر کے پانچ حصے مقدمہ، ساقہ، میمنہ، میسرہ، قلب ہوتے ہیں اس لیے اسے «الخمیس» کہا جاتا ہے۔