You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُوَيْمِرًا الْعَجْلَانِيَّ جَاءَ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ فَقَالَ أَرَأَيْتَ يَا عَاصِمُ لَوْ أَنَّ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَيَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَسَأَلَ عَاصِمٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا حَتَّى كَبُرَ عَلَى عَاصِمٍ مَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَجَعَ عَاصِمٌ إِلَى أَهْلِهِ جَاءَهُ عُوَيْمِرٌ فَقَالَ يَا عَاصِمُ مَاذَا قَالَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَاصِمٌ لِعُوَيْمِرٍ لَمْ تَأْتِنِي بِخَيْرٍ قَدْ كَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْأَلَةَ الَّتِي سَأَلْتَ عَنْهَا فَقَالَ عُوَيْمِرٌ وَاللَّهِ لَا أَنْتَهِي حَتَّى أَسْأَلَ عَنْهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلَ عُوَيْمِرٌ حَتَّى أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسْطَ النَّاسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَزَلَ فِيكَ وَفِي صَاحِبَتِكَ فَاذْهَبْ فَأْتِ بِهَا قَالَ سَهْلٌ فَتَلَاعَنَا وَأَنَا مَعَ النَّاسِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا فَرَغَ عُوَيْمِرٌ قَالَ كَذَبْتُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَمْسَكْتُهَا فَطَلَّقَهَا ثَلَاثًا قَبْلَ أَنْ يَأْمُرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
Sahl bin Sa'd As-Sa'idi narrated that 'Uwaimir Al-'Ajlani came to 'Asim bin 'Adiy and said: What do you think, O 'Asim! If a man finds another man with his wife, should he kill him, and be killed in retaliation, or what should he do? O 'Asim! Ask the Messenger of Allah about that for me. So 'Asim asked the Messenger of Allah about that, and the Messenger of Allah disapproved of the question, and criticized the asking of too many questions until 'Asim felt upset. When 'Asim went back to his people, 'Uwaimir came to him and said: O 'Asim, what did the Messenger of Allah say to you? 'Asim said: You have not brought me any good. The Messenger of Allah disapproved of the question you asked. 'Uwaimir said: By Allah, I will go and ask the Messenger of Allah. So he went to the Messenger of Allah and found him in the midst of the people. He said: O Messenger of Allah, what do you think if a man finds another man with his wife -should he kill him, and be killed in retaliation or what should he do? The Messenger of Allah said: Something has been revealed concerning you and your wife, so go and bring her here. Sahl said: So they engaged in the procedure of Li'an, and I was among the people in the presence of the Messenger of Allah. When 'Uwaimir finished he said: I would have been telling lies about her, O Messenger of Allah, if I keep her. So he divorced her thrice before the Messenger of Allah told him to do so.
حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عویمر عجلانی رضی اللہ عنہ (اپنے سردار) حضرت عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور کہا: عاصم! بتائیے اگر ایک آدمی اپنی بیوی کے ساتھ کسی آدمی کو پائے تو کیا وہ اسے قتل کردے؟ پھر اسے لوگ (قصاص میں) قتل کردیں گے‘ یا وہ کیا کرے؟ آپ میرے لیے یہ مسئلہ رسول اللہﷺ سے پوچھیں۔ چنانچہ حضرت عاصم رضی اللہ عنہ نے رسول اللہﷺ سے پوچھا لیکن رسول اللہﷺ نے ایسے سوالات کو ناپسند فرمایا اور انہیں معیوب سمجھا حتیٰ کہ حضرت عاصم پر رسول اللہﷺ سے سنی ہوئی بات بہت شاق گزری۔ پھر جب عاصم اپنے گھر واپس آئے تو عویمر نے آکر کہا: عاصم! رسول اللہﷺ نے تمہیں کیا کہا ہے؟ عاصم کہنے لگے: تو میرے پاس کوئی اچھی چیز نہیںلے کر آیا۔ رسول اللہﷺ نے تیرے اس سوال کو ناپسند فرمایا ہے۔ عویمر رضی اللہ عنہ کہنے لگے: اللہ کی قسم! میں تو باز نہیں آؤں گا حتیٰ کہ میں یہ مسئلہ خود رسول اللہﷺ سے پوچھوں۔ عویمر آئے تو رسول اللہﷺ درمیان بیٹھے تھے۔ اور انہوں نے (آکر) کہا: اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیں ایک آدمی اپنی بیوی کے ساتھ کوئی اور آدمی دیکھ لیتا ہے تو کیا وہ اسے قتل کردے؟ پھر آپ اسے قتل کردیں گے‘ یا وہ کیا کرے؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تیرے اور تیری بیوی کے بارے میں وحی اتر چکی ہے‘ لہٰذا تو جا اور اسے لے آ۔‘‘ حضرت سہل نے کہا: پھر انہوں نے آپس میں لعان کیا۔ اس وقت بھی دوسرے لوگوں کے ساتھ رسول اللہﷺ کے پاس موجود تھا۔ جب عویمر لعان سے فارغ ہوئے تو کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! اگر اب بھی میں اسے اپنے نکاح میں رکھوں تب تو گویا میں اس پر جھوٹ باندھا تھا۔ چنانچہ رسول اللہﷺ کے حکم دینے سے پہلے ہی انہوں نے اسے تین طلاقیں دے دیں۔