You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ أَنْبَأَنَا يَزِيدُ النَّحْوِيُّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا وَقَالَ وَإِذَا بَدَّلْنَا آيَةً مَكَانَ آيَةٍ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ الْآيَةَ وَقَالَ يَمْحُو اللَّهُ مَا يَشَاءُ وَيُثْبِتُ وَعِنْدَهُ أُمُّ الْكِتَابِ فَأَوَّلُ مَا نُسِخَ مِنْ الْقُرْآنِ الْقِبْلَةُ وَقَالَ وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ وَقَالَ وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنْ الْمَحِيضِ مِنْ نِسَائِكُمْ إِنْ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ فَنُسِخَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ تَعَالَى وَإِنْ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا(الاحزاب:49)
It was narrated from Ibn 'Abbas with regard to Allah's saying: Whatever a Verse (revelation) do We abrogate or cause to be forgotten, We bring a better one or similar to it. and He said: And when We change a Verse in place of another --and Allah knows best what He sends down. and He said: Allah blots out what He wills and confirms (what He wills). And with Him is the Mother of the Book. The first thing that was abrogated in the Qur'an was the Qiblah. And He said: And divorced women shall wait (as regards their marriage) for three menstrual periods. and He said: And those of your women as have passed the age of monthly courses, for them the 'Iddah, if you have doubt (about their periods), is three months. So (some) of that was abrogated, (according to) His, Most High, saying: And then divorce them before you have sexual intercourse with them, no 'Iddah have you to count in respect of them.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے (نسخ کے دلائل ذکر کرتے ہوئے) یہ آیات پڑھیں: {مَا نَنْسْخْ مِنْ اٰیۃٍ…اَوْ مِثْلِھَا} ’’جو آیت ہم منسوخ کردیں یا بھلادیں‘ ہم اس سے بہتر آیت لاتے ہیں یا اس جیسی۔‘‘ اور فرمایا: {وَاِذَا بَدَّلْنَآ اٰیَۃً… بِمَا یُنَزِّلُ} ’’جب ہم ایک آیت کی جگہ دوسری آیت لے آتے ہیں‘ اور اللہ تعالیٰ اپنی اتری ہوئی آیات کو خوب جانتا ہے۔‘‘ اور فرمایا: {یَمْحُو اللہُ مَایَشَآئُ… أُمُّ الْکِتَابِ} ’’اللہ تعالیٰ جو چاہے مٹادیتا ہے اور جو چاہے باقی رکھتا ہے اور اللہ تعالیٰ ہی کے پاس اصل کتاب ہے۔‘‘ قرآن مجید میں سب سے پہلے قبلہ منسوخ ہوا۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَالْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْئٍ} ’’طلاق شدہ عورتیں تین حیض تک اپنے آپ کو (نیا نکاح کرنے سے) روک رکھیں۔‘‘ پھر فرمایا: {وَالّٰئِی یَئِسْنَ مِنَ الْمَحِیْضِ… ثَلٰثَۃُ اَشْھُرٍ} ’’وہ عورتیں جو حیض سے ناامید ہو چکی ہیں‘ اگر تمہیں شک ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے۔‘‘ (اس آیت کے ذریعے سے) پہلی آیت میں سے کچھ حصہ منسوخ کردیا گیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْھُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْھُنَّ… تَعْتَذِرُوْنَھَا} ’’اگر تم عورتوں کو جماع سے پہلے طلاق دو تو ان پر کوئی عدت نہیں جسے تم شمار کرو۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : یعنی بیت المقدس کے بجائے قبلہ خانہ کعبہ بنا دیا گیا۔