You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ حَزْنٍ الْقُشَيْرِيِّ قَالَ شَهِدْتُ الدَّارَ حِينَ أَشْرَفَ عَلَيْهِمْ عُثْمَانُ فَقَالَ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَبِالْإِسْلَامِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ وَلَيْسَ بِهَا مَاءٌ يُسْتَعْذَبُ غَيْرَ بِئْرِ رُومَةَ فَقَالَ مَنْ يَشْتَرِي بِئْرَ رُومَةَ فَيَجْعَلُ فِيهَا دَلْوَهُ مَعَ دِلَاءِ الْمُسْلِمِينَ بِخَيْرٍ لَهُ مِنْهَا فِي الْجَنَّةِ فَاشْتَرَيْتُهَا مِنْ صُلْبِ مَالِي فَجَعَلْتُ دَلْوِي فِيهَا مَعَ دِلَاءِ الْمُسْلِمِينَ وَأَنْتُمْ الْيَوْمَ تَمْنَعُونِي مِنْ الشُّرْبِ مِنْهَا حَتَّى أَشْرَبَ مِنْ مَاءِ الْبَحْرِ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ فَأَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَالْإِسْلَامِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنِّي جَهَّزْتُ جَيْشَ الْعُسْرَةِ مِنْ مَالِي قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ فَأَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَالْإِسْلَامِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ الْمَسْجِدَ ضَاقَ بِأَهْلِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَشْتَرِي بُقْعَةَ آلِ فُلَانٍ فَيَزِيدُهَا فِي الْمَسْجِدِ بِخَيْرٍ لَهُ مِنْهَا فِي الْجَنَّةِ فَاشْتَرَيْتُهَا مِنْ صُلْبِ مَالِي فَزِدْتُهَا فِي الْمَسْجِدِ وَأَنْتُمْ تَمْنَعُونِي أَنْ أُصَلِّيَ فِيهِ رَكْعَتَيْنِ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَالْإِسْلَامِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عَلَى ثَبِيرٍ ثَبِيرِ مَكَّةَ وَمَعَهُ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَأَنَا فَتَحَرَّكَ الْجَبَلُ فَرَكَضَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرِجْلِهِ وَقَالَ اسْكُنْ ثَبِيرُ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ نَبِيٌّ وَصِدِّيقٌ وَشَهِيدَانِ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ شَهِدُوا لِي وَرَبِّ الْكَعْبَةِ يَعْنِي أَنِّي شَهِيدٌ
It was narrated that Thumamah bin Hazn Al-Qushairi said: I was present at the house when 'Uthman looked out over them and said: 'I adjure you by Allah and by Islam, are you aware that when the Messenger of Allah came to Al-Madinah, and it had no water that was considered sweet (suitable for drinking) except the well of Rumah, he said: Who will buy the well of Rumah and dip his bucket in it alongside the buckets of the Muslims, in return for a better one in Paradise? and I bought it with my capital and dipped my bucket into it alongside the buckets of the Muslims? Yet today you are preventing me from drinking from it, so that I have to drink salty water.' They said: 'By Allah, yes.' He said: 'I adjure you by Allah and by Islam, are you aware that I equipped the army of Al-'Usrah (Tabuk) from my own wealth?' They said: 'By Allah, yes.' He said: 'I adjure you by Allah and by Islam, are you aware that when the Masjid became too small for the people and the Messenger of Allah said: Who will buy the plot of the family of so and so and add it to the Masjid, in return for a better plot in Paradise? I bought it with my capital and added it to the Masjid? Yet now you are preventing me from praying two Rak'ahs therein.' They said: 'By Allah, yes.' He said: 'I adjure you by Allah and by Islam, are you aware that when the Messenger of Allah was atop Thabir -the Thabir in Makkah- and with him were Abu Bakr, 'Umar and myself, the mountain shook, and the Messenger of Allah kicked it with his foot and said: Be still, Thabir, for upon you are a Prophet, a Siddiq and two martyrs?' They said: 'By Allah, yes.' He said: 'Allahu Akbar! They have testified for me, by the Lord of the Ka'bah' -i.e., that I am a martyr.
حضرت ثمامہ بن حزن قشیری سے منقول ہے کہ میں اس وقت حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے گھر کے پاس موجود تھا جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے دیوار کے اوپر سے (محاصرہ کرنے والے باغیوں پر) جھانکا اور فرمانے لگے: میں تم سے اللہ کی قسم اور اسلام اور اسلام کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں! کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو بئر رومہ کے سوا وہاں میٹھا پانی نہیں تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’کوئی شحص بئررومہ خرید کر اپنا ڈول بھی دوسرے مسلمانوں کے ڈولوں کے برابر قراردے گا تو اسے اللہ تعالیٰ جنت میں اس سے بہتر عطا فرمائے گا۔‘‘ میں نے اپنے خالص مال سے وہ کنواں خریدا اور میںنے اس میں اپنے ڈول کو عام مسلمانوں کے ڈولوں کے برابر ہی سمجھا‘ جبکہ آج تم نے مجھے اس سے پانی پینے سے روک رکھا ہے حتیٰ کہ میں سمندری پانی (جیسا نمکین پانی) پیتا ہوں؟ حاضرین نے کہا: ہاں‘ اللہ کی قسم! (یہ بات صحیح ہے)۔ حضرت عثمان نے فرمایا: میں تم سے اللہ کی قسم اور اسلام کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں! کیا تم جانتے ہو کہ میں نے (غزوئہ تبوک کا) تنکی والا لشکر اپنے مال سے تیار کیا تھا؟ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہاں۔ پھر فرمایا: میں تم سے اللہ کی قسم اور اسلام کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں‘ کیا تم جانتے ہو کہ مسجد نبوی نمازیوں کے لیے تنگ ہوگئی تھی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص فلاں خاندان کا احاطہ خرید کر مسجد میں اضافہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں اس سے بہتر دے گا۔‘‘ میں نے اپنے خالص مال سے وہ احاطہ خریدا اور مسجد میں اضافہ کردیا۔ آج تم نے مجھے اس مسجد میں دورکعت نماز پڑھنے سے روک رکھا ہے؟ حاضرین نے کہا: اللہ کی قسم! آپ صحیح کہہ رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: میں تم سے اللہ کی قسم اور اسلام کا واطہ دے کر پوچھتا ہوں‘ کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہﷺ مکہ مکرمہ کے ثبیر پہاڑ پر تھے۔ آپ کے ساتھ حضرات ابوبکر وعمر اور میں بھی تھا۔ پہاڑ میں حرکت ہوئی تو رسول اللہﷺ نے اس پر اپنا پاؤں مارا اور فرمایا: ’’اے ثبیر! سکون سے رہ۔ تجھ پر اس وقت ایک نبی‘ ایک صدیق اور دو شہید ہیں؟‘ حاضرین نے کہا: اللہ کی قسم! سچ ہے۔ آپ نے نعرئہ تکبیر بلند فرمایا اور کہا: رب کعبہ کی قسم! ان لوگوں (میرے مخالفین) نے میرے حق میں گواہی دے دی‘ انہوں نے میرے حق میں گواہی دی ہے کہ میں شہید ہوں گا۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/المناقب ۱۹ (۳۷۰۳)، (تحفة الأشراف: ۹۷۸۵)، مسند احمد (۱/۷۴)