You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ وَهُوَ بِمَكَّةَ وَهُوَ يَكْرَهُ أَنْ يَمُوتَ بِالْأَرْضِ الَّذِي هَاجَرَ مِنْهَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِمَ اللَّهُ سَعْدَ ابْنَ عَفْرَاءَ أَوْ يَرْحَمُ اللَّهُ سَعْدَ ابْنَ عَفْرَاءَ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ إِلَّا ابْنَةٌ وَاحِدَةٌ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُوصِي بِمَالِي كُلِّهِ قَالَ لَا قُلْتُ النِّصْفَ قَالَ لَا قُلْتُ فَالثُّلُثَ قَالَ الثُّلُثَ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ إِنَّكَ أَنْ تَدَعَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَدَعَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ
It was narrated from 'Amir bin Sa'd that his father said: The Prophet used to visit him when he was in Makkah, and he did not want to die in the land from which he had emigrated. The Prophet said: 'May Allah have mercy on Sa'd bin 'Afra.' He had only one daughter, and he said: 'O Messenger of Allah, shall I bequeath all my wealth?' He said: 'No.' I said: 'Half?' He said: 'No.' I said: 'One-third?' He said: 'One-third, and one-third is a lot. For you to leave your heirs independent of means is better than if you were to leave them poor, holding out their hands to people.'
حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا کہ مکہ مکرمہ میں نبی اکرمﷺ اس (سعد) کی بیمار پرسی کو آیا کرتے تھے کیونکہ آپ اس بات کو ناپسند فرماتے تھے کہ کوئی شخص اس جگہ فوت ہو جہاں سے وہ ہجرت کرچکا ہے۔ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’اللہ سعد بن عفراء پر رحم فرمائے۔‘‘ (کیونکہ وہ مکہ میں فوت ہوگئے تھے) ا س وقت میری ایک بیٹی ہی تھی۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں اپنے سارے مال کی وصیت کردوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ میں نے کہا: جی! نصف؟ فرمایا ’’نہیں۔‘‘ میں نے کہا: تہائی؟ فرمایا: ’’ہاں تہائی بلکہ تہائی بھی زیادہ ہی ہے۔ تو اپنے ورثاء کو مالدار چھوڑ کر جائے تو بہتر ہے اس بات سے کہ انہیں فقیر چھوڑ جائے۔ وہ لوگوں کے ہاتھ تکتے رہیں۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ