You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمَّا خَلَقَ اللَّهُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ أَرْسَلَ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام إِلَى الْجَنَّةِ فَقَالَ انْظُرْ إِلَيْهَا وَإِلَى مَا أَعْدَدْتُ لِأَهْلِهَا فِيهَا فَنَظَرَ إِلَيْهَا فَرَجَعَ فَقَالَ وَعِزَّتِكَ لَا يَسْمَعُ بِهَا أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَحُفَّتْ بِالْمَكَارِهِ فَقَالَ اذْهَبْ إِلَيْهَا فَانْظُرْ إِلَيْهَا وَإِلَى مَا أَعْدَدْتُ لِأَهْلِهَا فِيهَا فَنَظَرَ إِلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ حُفَّتْ بِالْمَكَارِهِ فَقَالَ وَعِزَّتِكَ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ لَا يَدْخُلَهَا أَحَدٌ قَالَ اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَى النَّارِ وَإِلَى مَا أَعْدَدْتُ لِأَهْلِهَا فِيهَا فَنَظَرَ إِلَيْهَا فَإِذَا هِيَ يَرْكَبُ بَعْضُهَا بَعْضًا فَرَجَعَ فَقَالَ وَعِزَّتِكَ لَا يَدْخُلُهَا أَحَدٌ فَأَمَرَ بِهَا فَحُفَّتْ بِالشَّهَوَاتِ فَقَالَ ارْجِعْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَنَظَرَ إِلَيْهَا فَإِذَا هِيَ قَدْ حُفَّتْ بِالشَّهَوَاتِ فَرَجَعَ وَقَالَ وَعِزَّتِكَ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ لَا يَنْجُوَ مِنْهَا أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَهَا
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: When Allah created Paradise and Hell, He sent Jibril, peace be upon him, to Paradise and said: 'Look at it and at what I have prepared for its people in it.' He looked at it, then he came back and said: 'By Your Glory, no one will hear of it but he will enter it.' So He commanded that it be surrounded by hardships and said: 'Go and look at it and at what I have prepared for its people in it.' He looked at it and saw that it had been surrounded with hardships. He (Jibril) said: 'By Your Glory, I fear that no one will enter it.' He (Allah) said: 'Go and look at the Fire and at what I have prepared for its people in it.' So he looked at it and parts of it were piled upon other parts. He came back and said: 'By Your Glory, no one will enter it.' So He commanded that it be surrounded with pleasures and said: 'Go and look at it.' So he looked at it and saw that it was surrounded with pleasures. He came back and said: 'By Your Glory, I fear that no one will be saved from it and all will enter it.'
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے راویت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالیٰ نے جنت اور جہنم کو پیدا فرمایا تو حضرت جبریل علیہ السلام کو جنت کی طرف بھیجا اور فرمایا: جاؤ‘ جنت اور اس میں جنتیوں کے لیے بنائی ہوئی چیزوں کو دیکھو۔ انہوں نے جاکر دیکھا‘ پھر واپس آئے تو کہنے لگے: تیری عزت کی قسم! جو شخص بھی جنت کے بارے میں سنے گا‘ ضرور اس میں داخل ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا تو جنت کو سختیوں اور طبع اور ناگوار گزرنے والی چیزوں سے گھیر دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اب پھر جاؤ اور دیکھو کہ میں نے جنت میں اپنے بندوں کے لیے کیا کچھ بنایا ہے۔ انہوں نے جا کر دیکھا تو جنت کے اردگرد سختیوں اور مشکلات کی باڑ لگی ہوئی تھی۔ وہ آکر کہنے لگے: تیری عزت کی قسم! مجھے خطرہ ہے کہ کوئی شخص بھی اس میں داخل نہیں ہو (سکے)گا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’جاؤ آگ (جہنم) کو دیکھو اور جو کچھ میں نے اہل جہنم کے لیے تیار کررکھا ہے۔ انہوں نے جاکر دیکھا تو آگ کے شعلے ایک دوسرے سے ٹکرا رہے تھے۔ وہ واپس آکر کہنے لگے: تیری عزت کی قسم! کوئی اس میں داخل نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا تو اس کے اردگرد طبع کی مرغوب چیزوں کی باڑ لگادی گئی۔ فرمایا: اب جا کر دیکھو۔ انہوں نے دیکھا تو اس کے اردگرد خوشنما چیزوں کی باڑ لگ چکی تھی۔ وہ واپس آکر کہنے لگے: تیری عزت کی قسم! مجھے خطرہ ہے کہ کوئی شخص اس سے نہیں بچ سکے گا۔ ضرور داخل ہوجائے گا۔‘‘
وضاحت: ۱؎: اسی جملے میں باب سے مطابقت ہے۔ ۲؎: یعنی صلاۃ، صوم، زکاۃ اور جہاد جیسے نیک اعمال سے اسے گھیر دیا گیا، ان اعمال کی ادائیگی اسی وقت ممکن ہے جب انسان اپنے نفس پر قابو رکھتے ہوئے انہیں اداء کرے، اور کتاب و سنت کے مطابق ان کی ادائیگی کے بغیر حصولِ جنت کا تصور ناممکن ہے، اس لیے کہ انہیں سارے اعمال صالحہ کی وجہ سے وہ اللہ کی رحمت کا مستحق ہو گا اور اس رحمت کے نتیجے میں وہ جنت میں داخل ہو گا۔ ۳؎: یعنی اس میں اس قدر شدت پائی جاتی ہے کہ لگتا ہے اس کا ایک حصہ دوسرے کو کھائے جا رہا ہے۔ ۴؎: کیونکہ انسان اگر خواہشات کے پیچھے پڑ گیا اور اپنے نفس پر کنٹرول نہ رکھ سکا تو ڈر ہے کہ وہ جہنم میں داخل ہونے سے نہ بچ سکے گا۔