You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ حَمَّادٍ وَقَتَادَةَ فِي رَجُلٍ قَالَ لِرَجُلٍ أَسْتَكْرِي مِنْكَ إِلَى مَكَّةَ بِكَذَا وَكَذَا فَإِنْ سِرْتُ شَهْرًا أَوْ كَذَا وَكَذَا شَيْئًا سَمَّاهُ فَلَكَ زِيَادَةُ كَذَا وَكَذَا فَلَمْ يَرَيَا بِهِ بَأْسًا وَكَرِهَا أَنْ يَقُولَ أَسْتَكْرِي مِنْكَ بِكَذَا وَكَذَا فَإِنْ سِرْتُ أَكْثَرَ مِنْ شَهْرٍ نَقَصْتُ مِنْ كِرَائِكَ كَذَا وَكَذَا
It was narrated from Hammad and Qatadah, concerning a man who said to another man: I will lease (something) from you until I reach Makkah for such and such a payment, and if I travel for a month or such and such -something that he named- I will give you such and such in addition. They did not see anything wrong with that, but they did not like it if he said: If I travel for more than a month I will deduct such and such from your lease.
حضرت حماد اور حضرت قتادہ سے منقول ہے کہ ایک شخص دوسرے سے کہے کہ میں تجھ سے مکہ تک کے لیے سواری اتنے کرایہ پر لیتا ہوں‘ اگر پورا مہینہ یا اتنی مدت (جس کی وہ صراحت کرے) سفر میں رہا تو تجھے اتنے روپے مزید دوں گا۔ تو ان دونوں بزرگوں نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا۔ البتہ انہوں نے اس بات کو ناپسند کیا ہے کہ وہ کہے: میں تجھ سے یہ سواری بات کو ناپسند کیا ہے کہ وہ کہے: میں تجھ سے یہ سواری اتنے کرایہ پر لیتا ہوں اور اگر میں ایک ماہ سے زیادہ سفر میں رہا تو تجھے اتنا کرایہ کم دوں گا۔
وضاحت: ۱؎: سواری کی سست رفتاری کے سبب ایسا کرنا پڑا تو ایسا کروں گا ۲؎: متعین مسافت (دوری) کو تیزی کی وجہ سے وقت سے پہلے طے کر لینے پر زیادہ اجرت بطور انعام و اکرام ہے اس لیے دونوں نے اس کو جائز قرار دیا ہے، اور دھیرے دھیرے چلنے کی وجہ سے کرائے میں کمی کرنا ظلم اور دوسرے کے حق کو چھیننے کے مشابہ ہے، یہی وجہ کہ دونوں نے اس دوسری صورت کو مکروہ جانا ہے۔