You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ أَخْبَرَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ يُكْرِي أَرْضَهُ حَتَّى بَلَغَهُ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ كَانَ يَنْهَى عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ فَلَقِيَهُ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ يَا ابْنَ خَدِيجٍ مَاذَا تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي كِرَاءِ الْأَرْضِ فَقَالَ رَافِعٌ لِعَبْدِ اللَّهِ سَمِعْتُ عَمَّيَّ وَكَانَا قَدْ شَهِدَا بَدْرًا يُحَدِّثَانِ أَهْلَ الدَّارِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَلَقَدْ كُنْتُ أَعْلَمُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْأَرْضَ تُكْرَى ثُمَّ خَشِيَ عَبْدُ اللَّهِ أَنْ يَكُونَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثَ فِي ذَلِكَ شَيْئًا لَمْ يَكُنْ يَعْلَمُهُ فَتَرَكَ كِرَاءَ الْأَرْضِ أَرْسَلَهُ شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ
Salim bin Abdullah narrated that Abdullah bin Umar used to lease his land until he heard that Rafi bin Khadij forbade leasing land. Abdullah met him and said: O Ibn Khadij, what do you narrate from the Messenger of Allah about leasing land? Rafi said to Abdullah: I heard two of my uncles, who had been present at Badr, telling the people in the house, that the Messenger of Allah forbade leasing land. Abdullah said: I knew that at the time of the Messenger of Allah land used to be leased. Then Abdullah was concerned that the Messenger of Allah had decreed something and he had not known about it, so he stopped leasing land.
حضرت سالم بن عبداللہ سے راویت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اپنی زمین بٹائی پر دیتے تھے حتیٰ کہ انہیں معلوم ہوا کہ حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ بٹائی سے روکتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر ان سے ملے اور کہا: اے ابن خدیج! زمین کی بٹائی سے متعلق آپ رسول اللہﷺ سے کیا بیان کرتے ہیں؟ تو حضرت رافع نے کہا: میں نے اپنے دو چچاؤںسے سناہے اور وہ دونوں بدری صحابی تھے‘ وہ اپنے گھر والوں کو بتا رہے تھے کہ رسول اللہﷺ نے زمین کرائے پر دینے سے منع کیا ہے جبکہ میں جانتا تھا کہ رسول اللہﷺ کے دور میں زمینیں بٹائی پر دی جاتی تھیں (اور آپ منع نہیں فرماتے تھے)۔ پھر حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو خدشہ محسوس ہوا کہ ایسا نہ ہوکہ رسول اللہﷺ نے ا س بارے میں کوئی حکم جاری فرمایا ہو مگر مجھے پتا نہ چلا ہو‘ اس لیے انہوں نے زمین بٹائی پر دینی چھوڑدی۔شعیب بن ابوحمزہ نے اس رایت کو مرسل بیان کیا ہے۔
وضاحت: ۱؎: شعیب نے اپنی روایت میں یوں کہا ہے: «عن الزھری قال بلغنا أن رافع بن خدیج» جب کہ آگے روایت آ رہی ہے۔