You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ، وَكَفَرَ مَنْ كَفَرَ مِنَ الْعَرَبِ، قَالَ عُمَرُ لِأَبِي بَكْرٍ: كَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ، وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ، إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَاللَّهِ لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ، فَإِنَّ الزَّكَاةَ حَقُّ الْمَالِ، وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عِقَالًا كَانُوا يُؤَدُّونَهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَى مَنْعِهِ، قَالَ عُمَرُ: «فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنِّي رَأَيْتُ اللَّهَ شَرَحَ صَدْرَ أَبِي بَكْرٍ لِلْقِتَالِ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ»
It was narrated that Abu Hurairah said: When the Messenger of Allah [SAW] died and Abu Bakr became the Khalifah after him, and some of the 'Arabs reverted to Kufr, 'Umar said to Abu Bakr: 'How can you fight the people when the Messenger of Allah [SAW] said: I have been commanded to fight the people until they say La ilaha illallah (there is none worthy of worship but Allah). Whoever says La ilaha illallah, his wealth and his life are safe from me except for a right that is due, and his reckoning will be with Allah.?' Abu Bakr said: 'By Allah, I will fight whoever separates Salah and Zakah, for Zakah is the compulsory right to be taken from wealth. By Allah, if they withhold from me a rope that they used to give to the Messenger of Allah [SAW], I will fight them for withholding it.' 'Umar, may Allah be pleased with him, said: 'By Allah, as soon as I realized that Allah has expanded the chest of Abu Bakr for fighting, I knew that it was the truth.'
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ جب رسول اللہﷺ اللہ کو پیارے وہ گئے اور ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ خلیفہ بنائے گئے اور بعض عرب (دوبارہ) کافر بن گئے ( اور ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ان سے لڑائی کرنے کا عزم فرمایا) تو حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے کہا: آپ ان لوگوں سے کیسے لڑ سکتے ہیں جبکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے: ’’مجھے لوگوں سے لڑنے کا حکم دیا گیا ہے حتی کہ وہ لا الہ الا اللہ … الخ پڑھ لیں۔ جس شخص نے کلمہ لا الہ الا اللہ پڑھ لیا، اس نے مجھ سے اپنا مال و جان محفوظ کر لیا الا یہ کہ اس کے ذمے (اسلام کا) کوئی حق بنتا ہو اور اس کا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے۔‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ فرمانے لگے: اللہ کی قسم! میں ان لوگوں سے ضرور لڑوں گا جنہوں نے نماز اور زکوٰۃ میں تفریق کر دی ہے کیونکہ زکوٰۃ مال کا حق ہے۔ اللہ کی قسم! اگر و مجھے ایک رسی دینے سے انکار کریں جو وہ رسول اللہﷺ کو دیا کرتے تھے تو میں اس پر بھی ان سے ضرور لڑوں گا۔ حضرت عمر نے کہا: اللہ کی قسم! میری سمجھ میں آ گیا کہ لڑائی کے لیے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا سینہ اللہ تعالیٰ نے کھولا ہے اور مجھے یقین ہو گیا کہ یہی بات برحق ہے۔
وضاحت: ۱؎: یا تو یہ مبالغہ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے، کیونکہ بکریوں کی کسی تعداد پر زکاۃ میں رسی واجب نہیں ہے، یا عقال سے مراد مطلق زکاۃ ہے، اور ایسا شرعی لغت میں مستعمل بھی ہے، اس صورت میں اس عبارت کا معنی ہو گا تو اگر کوئی زکاۃ دیا کرتا تھا تو اب اس کے روکنے پر میں اس سے قتال کروں گا واللہ اعلم۔