You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَ رَجُلٌ فَسَارَّهُ، فَقَالَ: «اقْتُلُوهُ»، ثُمَّ قَالَ: «أَيَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ؟» قَالَ: نَعَمْ، وَلَكِنَّمَا يَقُولُهَا تَعَوُّذًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَقْتُلُوهُ، فَإِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَإِذَا قَالُوهَا عَصَمُوا مِنِّي دِمَاءَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ، إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللَّهِ
It was narrated that An-Nu'man bin Bashir said: We were with the Messenger of Allah [SAW] and a man came and whispered to him. He said: 'Kill him.' Then he said: 'Does he bear witness to La ilaha illallah (there is none worthy of worship except Allah)?' He said: 'Yes, but he is only saying it to protect himself.' The Messenger of Allah [SAW] said: 'Do not kill him, for I have been commanded to fight the people until they say La ilaha illallah, and if they say it, their blood and their wealth are safe from me, except for a right that is due, and their reckoning will be with Allah.'
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم نبیٔ اکرمﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک آدمی آپ کے پاس آیا اور اس نے آپ سے خفیہ طور پر بات چیت کی۔ آپ نے پوچھا: ’’اسے قتل کو دو۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’کیا وہ لا الہ الا اللہ کی گواہی دیتا ہے؟‘‘ اس شخص نے کہا: جی ہاں، لیکن وہ جان بچانے کے لیے کلمہ پڑھتا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’پھر اسے قتل نہ کرو کیونکہ مجھے اس وقت تک لوگوں سے لڑنے کی اجازت ہے جب تک وہ کلمہ نہ پڑھ لیں۔ اگر وہ یہ کلمہ پڑھ لیں تو انہوں نے اپنے خون و مال مجھ سے محفوظ کر لیے الا یہ کہ ان پر اسلام کا حق بنتا ہو۔ ان کا حساب اللہ تعالیٰ پر ہے۔‘‘
وضاحت:: مزی نے تحفۃ الأشراف (۹/۲۱)میں اس حدیث کے ذکر کے بعد نسائی کا یہ قول نقل کیا ہے کہ اسود کی روایت صحیح نہیں ہے۔ (جنہوں نے یہ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کی مسند سے روایت کیا ہے، صحیح اگلی پانچ روایتیں ہیں، جن میں یہ حدیث اوس رضی اللہ عنہ کی مسند سے روایت کی گئی ہے)