You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَمِّي قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ، أَنَّ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَحَوْلَهُ عِصَابَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ: «تُبَايِعُونِي عَلَى أَنْ لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا تَسْرِقُوا، وَلَا تَزْنُوا، وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ، وَلَا تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَأَرْجُلِكُمْ، وَلَا تَعْصُونِي فِي مَعْرُوفٍ، فَمَنْ وَفَّى فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْكُمْ شَيْئًا فَعُوقِبَ بِهِ، فَهُوَ لَهُ كَفَّارَةٌ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا، ثُمَّ سَتَرَهُ اللَّهُ فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ، إِنْ شَاءَ عَفَا عَنْهُ، وَإِنْ شَاءَ عَاقَبَهُ» خَالَفَهُ أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ
It was narrated that 'Ubadah bin As-Samit said: While there was a group of his companions around him, the Messenger of Allah said: 'Pledge to me, that you will not associate anything with Allah, nor steal, nor commit unlawful sexual relations, nor kill your children; you will not utter slander, fabricating from between your hands and feet, and you will not disobey me in goodness (Ma'ruf). Whoever fulfills (this pledge), his reward will be with Allah, and whoever commits any of these actions and is punished for it, it will be an expiation for him. Whoever commits any of these actions then Allah conceals him, then his affair is up to Allah; if He wills He will forgive him, and if He wills punish him. ' (Sahih) Ahmed bin Sa'eed contradicted him.
حضرت عبادہ بن صامتؓ سے مروی ہے کہ رسول اﷲﷺ کے ارد گرد صحابہ کرام کی ایک جماعت تھی کہ آپن نے فرمایا:’’مجھ سے بیعت کرو کہ اﷲ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے‘چوری نہیں کرو گے زنا نہیں کرو گے‘اپنی اولاد کو قتل نہیں کرو گے‘کسی پر اپنی طرف سے گھڑا کر جھوٹ وبہتان نہیں باندھو گے اور کسی نیکی کے کام میں میری نافرمانی نہیں کروگے‘پھر جوشخص اس عہد کو پورا کرے گا‘اس کا اجروثواب اﷲتعالیٰ کے ذمے ہے۔اور تم میں سے جس شخص نے ان میں کوئی کام کرلیا اور اس کو (دنیا میں )اس کی سز امل گئی تو وہ سزا اس کے گناہ کو مٹا دے گی۔اور جس شخص نے ان میں سے کوئی کام کیا‘پھر اﷲتعالیٰ نے اس کے گناہ پر پردہ ڈال دیا تو اس کامعاملہ اﷲتعالیٰ کے سپرد ہے‘چاہے معاف فرمائے‘چاہے سزادے۔‘‘احمد بن سعید نے(عبید اﷲ بن سعد کی)امخالفت کی ہے۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی شرک کے علاوہ، کیونکہ توبہ کے سوا شرک کا کوئی کفارہ نہیں ہے۔ ۲؎ : یہ اختلاف اس طرح ہے کہ احمد بن سعید کی روایت (جو آگے آ رہی ہے) میں صالح بن کیسان اور زہری کے درمیان حارث بن فضیل کا اضافہ ہے، اور زہری اور عبادہ بن صامت کے درمیان ابوادریس خولانی کا اضافہ نہیں ہے، اس اختلاف سے اصل حدیث کی صحت میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔