You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى الْحَجَّاجِ فَقَالَ: يَا ابْنَ الْأَكْوَعِ، ارْتَدَدْتَ عَلَى عَقِبَيْكَ، - وَذَكَرَ كَلِمَةً مَعْنَاهَا وَبَدَوْتَ - قَالَ: لَا، وَلَكِنَّ «رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذِنَ لِي فِي الْبُدُوِّ»
It was narrated from Salamah bin Al-Akwa ' that he entered upon Al-Hajjaj who said: O son of Al-Akwa, you have turned on your heels (i.e., deserted Islam) by staying in the desert with the Bedouins. He said: No; the Messenger of Allah gave me permission to stay in the desert with the Bedouins.
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالٰی عنہ جحاج کے پاس تشریف لے گئے۔ اس نے کہا: اے ابن اکوع! تم مرتد ہوگئے ہو اور ایک کلمہ کہا جس کے معنی تھے کہ(مدینہ چھوڑ کر) بادیہ میں رہنے لگے ہو؟ انھوں نے فرمایا: نہیں بلکہ رسول اﷲﷺ نے مجھے(اپنے بعد) بادیہ میں رہنے کی اجازت دی تھی۔
وضاحت: ۱؎ : گناہ کبیرہ میں سے ایک گناہ ” ہجرت کے بعد ہجرت والی جگہ کو چھوڑ دینا “ بھی ہے (اس سلسلے میں احادیث مروی ہیں) اسی کی طرف حجاج نے اشارہ کر کے سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ سے یہ بات کہی، جب کہ بات یہ تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمہ کے قبیلہ والوں کو فتنہ سے بچنے کے لیے اس کی اجازت پہلے ہی دے دی تھی، اسی لیے امام بخاری نے اس حدیث پر «التعرب فی الفتنۃ» ” فتنہ کے زمانہ میں دیہات میں چلا جانا “ کا باب باندھا ہے۔