You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ ابْنِ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبِي عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ح وَأَنْبَأَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ فَذَكَرَ أَحَدُهُمَا مَا لَمْ يَذْكُرْ الْآخَرُ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَضْحَى فَقَالَ مَنْ وَجَّهَ قِبْلَتَنَا وَصَلَّى صَلَاتَنَا وَنَسَكَ نُسُكَنَا فَلَا يَذْبَحْ حَتَّى يُصَلِّيَ فَقَامَ خَالِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي عَجَّلْتُ نُسُكِي لِأُطْعِمَ أَهْلِي وَأَهْلَ دَارِي أَوْ أَهْلِي وَجِيرَانِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعِدْ ذِبْحًا آخَرَ قَالَ فَإِنَّ عِنْدِي عَنَاقَ لَبَنٍ هِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ قَالَ اذْبَحْهَا فَإِنَّهَا خَيْرُ نَسِيكَتَيْكَ وَلَا تَقْضِي جَذَعَةٌ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ
It was narrated that Al-Bara bin 'Azib said: The Messenger of Allah stood up on the Day of Sacrifice and Said: 'Whoever turn toward our Qiblah and prays as we pray and offers the same sacrifice as we do, let him not offer his sacrifice until he has prayed; My maternal uncle stood up and said: 'O Messenger of Allah, I hastened to slaughter my sacrifice, so that I could feed my family,. And the members of my household,; or my family and my neighbors,; The Messenger of Allah said; 'Offer another sacrifice,; He said: 'I have a suckling she-goat kid that is dearer to me than two sheep raised for meat,' He said: 'Sacrifice it, for it is the better of your two sacrifices. But no Jadh'ah will do as a sacrifice for anyone after you. ' (Sahih )
حضرت براء بن عازب ؓ نے فرمایارسو ل اللہ ﷺ عید الا ضحی ٰ کے دن ( خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے ) کھڑے ہوئے اور فرمایا : جو شخص ہمارے قبلے کی طرف منہ کر تا ہے ، ہماری طر ح نما ز پڑ ھتا ہے اور ہما ری طر ح قربانی کر تاہے تو و ہ اپنی قر بانی ذبح نہ کر ے حتی کہ نماز عید نماز پڑھ لے ۔ میرے ماموں کھڑے ہو ئے اور کہنے لگے : اے اللہ کے رسو ل ! میں نے تواپنی قربانی جلدی ذبح کر لی تاکہ میں اپنے گھر والوں اور محلے دار پڑ و سیوں کو (جلدی ) گو شت کھلاوں ۔ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا : اور قربانی ذبح کر ۔ انھوں نے کہا:میرے پاس بکری کا ایک مادہ بچہ ہے جو مجھے گوشت کے لحاظ سے دو بکریوں سے بھی اچھا لگتا ہے ۔ آپ نے فرمایا : اسے ہی ذبح کردے ۔ وہ تیری دو قربانیوں میں سے اچھی قر بانی ہو گی ۔ لیکن تیرے علاوہ کسی کی طر ف سے جذ عہ قربانی میں کفایت نہیں کر ے گا۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی : امام سے پہلے یعنی عید الاضحی کی نماز سے پہلے قربانی کا کیا حکم ہے ؟ ۲؎ : «عناق لبن» سے مراد وہ بکری جو ابھی ایک سال کی نہیں ہوئی ہو، اور حدیث نمبر ۴۳۸۴ میں اسی تناظر میں «عتود» کا لفظ آیا ہے، جس کے معنی ہیں بکری کا وہ بچہ جو ایک سال ہو چکا ہو مگر دانتا ہوا نہ ہو، اور دونوں کا خلاصہ یہ ہے کہ مذکورہ دونوں قسم کے جانوروں کی قربانی کی اجازت صرف مذکورہ دونوں صحابہ کے لیے دی گئی، اور عام حالات میں عام مسلمانوں کے لیے صرف دانتا جانور ہی جائز ہے۔