You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ وَابْنُ حَزْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى أُمَّتِي خَمْسِينَ صَلَاةً فَرَجَعْتُ بِذَلِكَ حَتَّى أَمُرَّ بِمُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَ مَا فَرَضَ رَبُّكَ عَلَى أُمَّتِكَ قُلْتُ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسِينَ صَلَاةً قَالَ لِي مُوسَى فَرَاجِعْ رَبَّكَ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّ أُمَّتَكَ لَا تُطِيقُ ذَلِكَ فَرَاجَعْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فَوَضَعَ شَطْرَهَا فَرَجَعْتُ إِلَى مُوسَى فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ رَاجِعْ رَبَّكَ فَإِنَّ أُمَّتَكَ لَا تُطِيقُ ذَلِكَ فَرَاجَعْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ هِيَ خَمْسٌ وَهِيَ خَمْسُونَ لَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ فَرَجَعْتُ إِلَى مُوسَى فَقَالَ رَاجِعْ رَبَّكَ فَقُلْتُ قَدْ اسْتَحْيَيْتُ مِنْ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ
Anas bin Malik and Ibn Hazm said: The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Allah, the Mighty and Sublime, enjoined fifty prayers upon my Ummah, and I came back with that until I passed by Musa, peace be upon him, who said: 'What has your Lord enjoined upon your Ummah?' I said: 'He has enjoined fifty prayers on them.' Musa said to me: 'Go back to your Lord, the Mighty and Sublime, for your Ummah will not be able to do that.' So I went back to my Lord, the Mighty and Sublime, and He reduced a portion of it. Then I came back to Musa and told him, and he said: 'Go back to you Lord, for your Ummah will not be able to do that.' So I went back to my Lord, the Mighty and Sublime, and He said: 'They are five (prayers) but they are fifty (in reward), and the Word that comes from Me cannot be changed.' [1] I came back to Musa and he said: 'Go back to your Lord.' I said: 'I feel too shy before my Lord, the Mighty and Sublime.' [1]See Surah Qaf 50:29.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ اور ابن حزم رحمہ اللہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے میری امت پر پچاس نمازیں فرض کیں۔ میں یہ (حکم) لے کر لوٹا حتیٰ کہ موسیٰ علیہ السلام کے پاس سے گزر رہا تھا تو انھوں نے کہا: آپ کی امت پر اللہ تعالیٰ نے کیا فرض کیا ہے؟ میں نے کہا: پچاس(۵۰) نمازیں فرض کی ہیں۔ موسیٰ علیہ السلام نے مجھ سے کہا: آپ اپنے رب کے پاس جائیں (اور تخفیف کا سوال کریں) کیونکہ آپ کی امت اس کی طاقت نہیں رکھتی، چنانچہ میں اپنے رب عزوجل کی بارگاہ میں حاضر ہوا (اور تخفیف کا سوال کیا) تو اللہ تعالیٰ نے اس کا ایک حصہ معاف فرما دیا۔ میں پھر موسیٰ علیہ السلام کی طرف لوٹا اور انھیں بتایا تو انھوں نے کہا: پھر اللہ تعالیٰ سے رجوع کیجیے، آپ کی امت اس کی بھی طاقت نہیں رکھتی، چنانچہ میں پھر اپنے رب تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو میرے رب تعالیٰ نے فرمایا: نمازیں پانچ ہیں مگر ثواب میں پچاس ہی ہوں گی۔ بات میرے ہاں تبدیل نہیں ہوتی۔ میں پھر موسیٰ علیہ السلام کی طرف لوٹا تو وہ کہنے لگے: پھر رب تعالیٰ سے رجوع کیجیے۔ میں نے کہا: تحقیق (اب تو) مجھے اپنے رب عزوجل سے (باربار تکرار پر) شرم آنے لگی ہے۔‘‘
وضاحت: ۱؎: یعنی پانچ پانچ کر کے پانچ بار میں آدھا معاف کیا، یا «شطر» سے مراد آدھا نہیں بلکہ کچھ حصہ ہے۔