You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ و قَالَ ابْنُ عُمَرَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا
It was narrated from Salim, from his father, that: the Prophet forbade selling fresh dates still on the tree for dried dates. Ibn 'Umar said: Azid bin Thabit narrated to me, that Allah's Messenger permitted that in the case o 'Ayaya '
حضرت سالم کے والد محترم (حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے خشک کھجوروں کے بدلے درخت پر لگی ہوئی کھجوروں کے سودے سے منع فرمایا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے فرمایا: مجھے حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے عطیے کے درختوں میں اس سودے کی رخصت دی ہے۔
وضاحت: ۱؎ : عرایا : عریا کی شکل یہ ہوتی تھی کہ باغ کا مالک کسی غریب ومسکین کو درختوں کے درمیان سے کوئی درخت صدقہ کر دیتا تھا، تو ایسے میں اگر مسکین اور اس کے بال بچوں کے باغ میں باربار آنے جانے سے مالک کو تکلیف ہوتی ہو تو اس کو یہ اجازت دی گئی کہ اس درخت پر لگے پھل (تر کھجور) کے بدلے توڑی ہوئی کھجور کا اندازہ لگا کر دیدے، یہ ضرورت کے تحت خاص اجازت ہے۔ عام حالات میں اس طرح کی بیع جائز نہیں۔