You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَكَانَ بَدْرِيًّا وَكَانَ بَايَعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا يَخَافَ فِي اللَّهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ أَنَّ عُبَادَةَ قَامَ خَطِيبًا فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّكُمْ قَدْ أَحْدَثْتُمْ بُيُوعًا لَا أَدْرِي مَا هِيَ أَلَا إِنَّ الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ وَزْنًا بِوَزْنٍ تِبْرُهَا وَعَيْنُهَا وَإِنَّ الْفِضَّةَ بِالْفِضَّةِ وَزْنًا بِوَزْنٍ تِبْرُهَا وَعَيْنُهَا وَلَا بَأْسَ بِبَيْعِ الْفِضَّةِ بِالذَّهَبِ يَدًا بِيَدٍ وَالْفِضَّةُ أَكْثَرُهُمَا وَلَا تَصْلُحُ النَّسِيئَةُ أَلَا إِنَّ الْبُرَّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرَ بِالشَّعِيرِ مُدْيًا بِمُدْيٍ وَلَا بَأْسَ بِبَيْعِ الشَّعِيرِ بِالْحِنْطَةِ يَدًا بِيَدٍ وَالشَّعِيرُ أَكْثَرُهُمَا وَلَا يَصْلُحُ نَسِيئَةً أَلَا وَإِنَّ التَّمْرَ بِالتَّمْرِ مُدْيًا بِمُدْيٍ حَتَّى ذَكَرَ الْمِلْحَ مُدًّا بِمُدٍّ فَمَنْ زَادَ أَوْ اسْتَزَادَ فَقَدْ أَرْبَى
It was narrated from 'Ubdah bin As-Samit-who had been present at Badar and had given his pledge to the Prophet swearing not to fear the blame of any blamer for the sake of Allah that 'Ubadah stood up to deliver a speech and said: O people, you have invented kinds of transactions, I do not know what they are, but make sure it is gold for gold, of the same weight, or silver for silver, of the same weight. There is nothing wrong with selling silver for gold, hand to hand, giving more silver than gold, but no credit is allowed. When you sell wheat for wheat and barley for barley, it should be measure for measure, but there is nothing wrong with selling barley for wheat, hand to hand, giving more barley than wheat, but no credit is allowed. And when you sell dates for dates, it should be measure for measure And he mentioned salt, measure for measure, and whoever gives more or asks for more has engaged in Riba.
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ بدری صحابی تھے اور انھوں نے نبی اکرم ﷺ سے بیعت کی تھی کہ ہم اللہ تعالیٰ (کی شریعت) کے بارے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہیں رکھیں گے۔ تو حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا: اے لوگو! تم نے کچھ ایسی خرید و فروخت کی صورتیں شروع کر لی ہیں کہ میں نہیں جانتا وہ کیا ہیں؟ خبردار! سونا سونے کے بدلے تول کر برابر دیا جائے ڈلی ہو یا سکہ، چاندی چاندی کے بدلے تول کر برابر دی جائے ڈلی ہو یا سکہ، البتہ چاندی سونے کے بدلے ہو تو کوئی حرج نہیں کہ چاندی زیادہ ہو جبکہ سودا نقد ہو۔ ادھار درست نہیں۔ خبردارا! گندم گندم کے بدلے اور جو جو کے بدلے ماپ کر برابر دیے جائیں، البتہ جو کو گندم کے بدلے نقد فروخت کیا جائے تو کوئی حرج نہیں کہ جو زیادہ ہوں لیکن ادھار درست نہیں۔ خبردار! کھجور کھجور کے عوض ماپ کر برابر دی جائے حتیٰ کہ آپ نے نمک کا بھی ذکر فرمایا کہ وہ بھی ماپ کر برابر دیا جائے۔ جو شخص زیادہ دے یا زیادہ لے، اس نے سودی لین دین کیا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساقاة ۱۵ (البیوع ۳۶) (۱۵۸۷)، سنن ابی داود/البیوع ۱۲ (۳۳۴۹)، سنن الترمذی/البیوع ۲۳ (۱۲۴۰)، (تحفة الأشراف: ۵۰۸۹)، مسند احمد (۵/۳۱۴، ۳۲۰)