You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: أَعْتَقَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عُذْرَةَ عَبْدًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ، فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَلَكَ مَالٌ غَيْرُهُ؟»، قَالَ: لَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي؟»، فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعَدَوِيُّ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَجَاءَ بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: ابْدَأْ بِنَفْسِكَ فَتَصَدَّقْ عَلَيْهَا، فَإِنْ فَضَلَ شَيْءٌ فَلِأَهْلِكَ، فَإِنْ فَضَلَ مِنْ أَهْلِكَ شَيْءٌ فَلِذِي قَرَابَتِكَ، فَإِنْ فَضَلَ مِنْ ذِي قَرَابَتِكَ شَيْءٌ فَهَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا يَقُولُ: بَيْنَ يَدَيْكَ وَعَنْ يَمِينِكَ وَعَنْ شِمَالِكَ
It was narrated that Jabir said: A man from Banu 'Adhrah stated that a slave of his was to be set free after he died. News of that reached the Messenger of Allah and he said: 'Do you have any other property basides him/' He said? 'No.' the Messenger of Allah said; 'Who will buy him from me?' Nu'aim bin 'Abdullah Al-Adawi bought him for eight hundred Dirhams, which the Messenger of Allah brought and gave to him (the former owner). Then the Messenger of Allah said: 'Start with yourself and give charity to (yourself). If there is anything left over, then give it to your family; if there is anything left over from your family, then give it to your relatives; if there is anything left over from your relatives, then give it to such and such,' saying 'In front of you, to your right and to your left.
حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ بنو عذرہ کے ایک آدمی نے اپنا ایک غلام مدبر کیا۔ یہ بات رسول اللہﷺ کو پہنچی تو آپ نے فرمایا: ’’کیا تیرے پاس اس کے علاوہ کوئی اور مال ہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کون شخص مجھ سے یہ (غلام) خریدتا ہے؟‘‘ حضرت نعیم بن عبد اللہ عدوی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اسے آٹھ سو در ہم مٰں خرید لیا۔ وہ رقم رسول اللہﷺ کے پاس لے کر آئے۔ آپ نے وہ اس کے سپرد کر دی اور فرمایا: ’’پہلے اپنے آپ پر خرچ کر، پھر اگر کچھ بچ جائے تو وہ تیرے اہل و عیال کے لیے ہے، پھر اگر تیرے اہل و عیال سے کچھ بچ جائے تو تیرے رشتہ داروں کا حق ہے، البتہ اگر تیرے رشتہ داروں سے بھی کچھ بچ جائے تو ایسے ایسے اور ایسے، یعنی اپنے آگے، اپنے دائیں اور اپنے بائیں (اللہ کے راستے میں خرچ کر)۔‘‘
وضاحت: ۱؎ : «مدبر» : وہ غلام ہے جس کا مالک اس سے کہے کہ تم میرے مرنے کے بعد آزاد ہو۔ اگر «مدبّر» کرنے والا مالک محتاج ہو جائے تو اس «مدبّر» غلام کو بیچا جا سکتا ہے، جیسا کہ اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے، دیگر روایات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ آدمی محتاج تھا اور اس پر قرض تھا، امام بخاری اور مؤلف نیز دیگر علماء مطلق طور پر «مدبّر» کے بیچنے کو جائز مانتے ہیں۔