You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ، وَمُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُمَا أَتَيَا خَيْبَرَ وَهُوَ يَوْمَئِذٍ صُلْحٌ، فَتَفَرَّقَا لِحَوَائِجِهِمَا، فَأَتَى مُحَيِّصَةُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَهْلٍ وَهُوَ يَتَشَحَّطُ فِي دَمِهِ قَتِيلًا، فَدَفَنَهُ ثُمَّ قَدِمَ الْمَدِينَةَ، فَانْطَلَقَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَحُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَتَكَلَّمُ وَهُوَ أَحْدَثُ الْقَوْمِ سِنًّا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَبِّرْ الْكُبْرَ» فَسَكَتَ، فَتَكَلَّمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتَحْلِفُونَ بِخَمْسِينَ يَمِينًا مِنْكُمْ، فَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِكُمْ أَوْ قَاتِلِكُمْ؟» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ نَحْلِفُ وَلَمْ نَشْهَدْ وَلَمْ نَرَ؟ قَالَ: «تُبَرِّئُكُمْ يَهُودُ بِخَمْسِينَ يَمِينًا» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ نَأْخُذُ أَيْمَانَ قَوْمٍ كُفَّارٍ؟ فَعَقَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ
It was narrated from Sahi bin Abi Hathmah that: 'Abdullah bin SAahi and Nubayysah bin Mas'ud bin Zaid went o Khaibar, and at that time there was peace treaty. They went their separate ways to about their business, then Muhayysah came upon 'Abdullah in Sahl lying dead in a pool of blood. He buried him, then he came to AL-Madinah. 'Abdur-Rahman bin Sahi. Huwayysah, and Muhayysah came to the Messenger of Allah, and 'Abdur-Rehman started to speak, but he was the youngest of them, so the Messenger of Allah said: Let the elders speak first. So he fell silent and they (the other two) spoke. The Messenger of Allah said: Will you swear fifty oaths, then you will receive compensation or be entitled to retaliate? They said: O Messenger of Allah, how can we swear an oath when we did not witness, and did not see (what happened)? He said: The n can the Jews swear fifty oaths declaring their innocence? They said: O Messenger of Allah, how can we accept the oath of a disbelieving people? So the Messenger of Allah paid the blood money himself.
حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ بن مسعود رضی اللہ عنہ خیبر گئے۔ ان دنوں (یہود خیبر سے) صلح تھی۔ وہ اپنے اپنے کام میں ادھر ادھر ہوگئے۔ پھر محیصہ، عبداللہ بن سہل کی طرف آئے تو وہ اپنے خون میں لتھڑے ہوئے مقتول پڑے تھے۔ انھوں نے انھیں دفن کیا۔ پھر وہ مدینہ منورہ آئے اور عبدالرحمن بن سہل، حویصہ اور محیصہ رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوئے۔ عبدالرحمن جو عمر میں ان سب سے چھوٹے تھے، بات کرنے لگے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’بڑے کو بات کرنے دو۔‘‘ وہ خاموش ہوگئے اور دوسرے دو بھائیوں نے بات چیت کی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم پچاس قسمیں اٹھا کر اپنے مقتول کے خون کے حق دار بنتے ہو؟‘‘ وہ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم کیسے قسمیں کھائیں جبکہ ہم تو موقع پر موجود ہی نہ تھے اور نہ ہم نے کسی کو دیکھا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’پھر یہودی پچاس قسمیں کھا کر تم سے بری ہو جائیں گے۔‘‘ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم کافر لوگوں سے کیسے قسمیں اٹھوائیں؟ تو رسول اللہﷺ نے مقتول کی دیت اپنی طرف سے ادا فرما دی۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۴۷۱۴