You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْحَقَ الْمَرْوَزِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ خِدَاشٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّ هَذَا الرَّجُلَ قَتَلَ أَخِي، قَالَ: «اذْهَبْ فَاقْتُلْهُ كَمَا قَتَلَ أَخَاكَ». فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ: اتَّقِ اللَّهَ، وَاعْفُ عَنِّي، فَإِنَّهُ أَعْظَمُ لِأَجْرِكَ، وَخَيْرٌ لَكَ وَلِأَخِيكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قَالَ: فَخَلَّى عَنْهُ. قَالَ: فَأُخْبِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَهُ، فَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَ لَهُ، قَالَ: فَأَعْنَفَهُ أَمَا إِنَّهُ كَانَ خَيْرًا مِمَّا هُوَ صَانِعٌ بِكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، يَقُولُ: يَا رَبِّ، سَلْ هَذَا فِيمَ قَتَلَنِي
It was narrated from 'Abdullah bin Buraidah, from the father, that a man came to the Prophet and said: This man killed my brother. He said: Go and kill him as he killed your brother. The man said to him: Fear Allah and let me go, for that will bring you a greater reward and will be better for you and your brother on the Day of Resurrection. So he let him go. The Prophet was told about that, so he asked him about it, and he told him what he had said. He said: Pardoning him would be better for you than what he would have done for you on the Day of Resurrection when he said: 'O Lord, ask him why he killed me. '
حضرت بریدہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریمﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا: اس آدمی نے میرے بھائی کو قتل کر ڈالا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’جا اسے قتل کر دے، جیسے اس نے تیرے بھائی کو قتل کیا ہے۔‘‘ وہ آدمی (قاتل) کہنے لگا: ’’اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور مجھے معاف کر دو۔ اس سے تجھے بہت ثواب ملے گا۔ اور یہ (معافی) تیرے اور تیرے بھائی کے لیے قیامت کے دن بہت اچھی ثابت ہوگی۔ اس نے اسے چھوڑ دیا۔ نبی کریمﷺ کو بتایا گیا۔ آپ نے قاتل سے پوچھا تو اس نے مقتول کے وارث سے جو کہا تھا آپ کو اس کی خبر دی۔ تو آپ نے اسے ڈانٹا (اور فرمایا:) ’’تیرا قتل ہو جانا اس سلوک سے بہتر تھا جو مقتول قیامت کے دن تجھ سے کرے گا۔ وہ کہے گا: اے میرے رب اس سے پوچھیے کہ اس نے کس بنا پر مجھے قتل کیا تھا؟‘‘
وضاحت: ۱؎ : یہ واقعہ مذکورہ واقعہ کے علاوہ ہے۔