You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ: ذَكَرَ أَنَسٌ أَنَّ عَمَّتَهُ كَسَرَتْ ثَنِيَّةَ جَارِيَةٍ، فَقَضَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْقِصَاصِ، فَقَالَ أَخُوهَا أَنَسُ بْنُ النَّضْرِ: أَتُكْسَرُ ثَنِيَّةُ فُلَانَةَ، لَا وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَا تُكْسَرُ ثَنِيَّةُ فُلَانَةَ. قَالَ: وَكَانُوا قَبْلَ ذَلِكَ، سَأَلُوا أَهْلَهَا الْعَفْوَ وَالْأَرْشَ، فَلَمَّا حَلَفَ أَخُوهَا وَهُوَ عَمُّ أَنَسٍ، وَهُوَ الشَّهِيدُ يَوْمَ أُحُدٍ، رَضِيَ الْقَوْمُ بِالْعَفْوِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ»
Anas narrated that: his paternal aunt broke the front tooth of a girl and the Prophet of Allah decreed retaliation. Her brother, Anas bin An-Nadr, said: Will you break the front tooth of so and so? No, by the One Who sent you with the truth, the front tooth of so and so will not be broken! Before that, they had asked her family for forgiveness and blood money. When her brother - who was the paternal uncle of Anas and was martyred at Uhud - swore that oath, the people agreed to forgive. The Prophet said: There are among the slaves of Allah who, if they swear by Allah, Allah fulfills their oath.
حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میری پھوپھی نے ایک لڑکی کا سامنے والا دانت توڑ دیا۔ اللہ کے نبیﷺ نے قصاص کا حکم دے دیا۔ ان کے بھائی انس بن نضر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا: کیا اس کا دانت توڑ دیا جائے گا؟ نہیں، قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو سچا نبی بنایا ہے! اس کا دانت نہیں توڑا جائے گا۔ اس سے پہلے انھوں نے اس لڑکی کے گھر والوں سے معافی اور دیت کی گزارش کی تھی (مگر وہ نہ مانے تھے)۔ پھر جب ان کے بھائی، جو حضرت انس کے چچا تھے اور جنگ احد میں شہید ہوئے، نے قسم کھا لی تو وہ لوگ معافی پر راضی ہو گئے۔ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کے کچھ بندے ایسے (بلند مرتبہ) ہوتے ہیں کہ اگر وہ اللہ تعالیٰ پر بھروسا کرتے ہوئے قسم کھا لیں تو اللہ تعالیٰ ان (کی قسم) کو سچا کر دیتا ہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ۶۰۵) صحیح البخاری/ الصلح ۸ (۲۷۰۳)، وتفسیر البقرة ۲۳ (۴۵۰۰)، المائدة ۶ (۴۶۱۱)، الدیات ۱۹ (۶۸۹۴)، صحیح مسلم/القسامة ۵ (۱۶۷۵)، سنن ابی داود/ الدیات ۳۲ (۴۵۹۵)، سنن ابن ماجہ/الدیات ۱۶ (۴۶۶۹)، مسند احمد ۳/۱۲۸، وانظر ماقبلہ