You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ قَالَ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ أَنَّ عِرَاكَ بْنَ مَالِكٍ حَدَّثَهُ أَنَّ نَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ فَاتَتْهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ قَالَ عِرَاكٌ وَأَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ فَاتَتْهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ خَالَفَهُ يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ
Irak bin Malik narrated that Nawfal bin Mu'awiyah told him that he heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: Whoever misses 'Asr prayer, it is as if he has been robbed of his family and wealth. 'Irak said: 'And 'Abdullah bin 'Umar informed me that he heard the Messenger of Allah (ﷺ) saying: 'Whosoever misses 'Asr prayer, it is as if he has been robbed of his family and wealth.' Yazid bin Abi Habib contradicted him. [1] [1] That is, contradicted Ja'far bin Rabi'ah who narrated it from 'Irik here - and Yazid's narration is next.
حضرت نوفل بن معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جس کی عصر کی نماز رہ گئی، وہ یوں سمجھے کہ اس سے اس کے اہل و مال لوٹ لیے گئے۔‘‘ عراک کہتے ہیں: مجھے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جس سے عصر کی نماز رہ گئی، وہ یوں سمجھے اس سے اس کے اہل و مال لوٹ لیے گئے۔‘‘ یزیدبن ابی حبیب نے (سند اور متن کے بیان میں جعفر بن ربیعہ کی) مخالفت کی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائی، تحفة الأشراف: (۱۱۷۱۷)، وحدیث عراک بن مالک عن عبداللہ بن عمر قد تفرد بہ النسائی (أیضاً)، تحفة الأشراف: (۷۳۲۰)، وقد أخرجہ عن طریق مالک عن نافع عن عبداللہ بن عمر: صحیح البخاری/المناقب ۲۵ (۳۶۰۲)، مواقیت ۱۴ (۵۵۲)، صحیح مسلم/المساجد ۳۵ (۶۲۶)، سنن ابی داود/الصلاة ۵ (۴۱۴)، سنن الترمذی/الصلاة ۱۶ (۱۷۵)، سنن ابن ماجہ/الصلاة ۶ (۶۸۵)، طا/وقوت الصلاة ۵ (۲۱)، (تحفة الأشراف: ۸۳۴۵)، مسند احمد ۲/۸، ۱۳، ۲۷، ۴۸، ۵۴، ۶۴، ۷۵، ۷۶، ۱۰۲، ۱۳۴، ۱۴۵، ۱۴۸، سنن الدارمی/الصلاة ۲۷ (۱۲۶۷) (صحیح) یزید نے (آنے والی روایت میں) جعفر کی مخالفت کی ہے ۱؎۔ وضاحت ۱؎: یہ مخالفت سند اور متن دونوں میں ہے، سند میں اس طرح کہ جعفر کی روایت میں ہے کہ نوفل نے عراک سے بیان کی ہے اور یزید کی روایت میں ہے کہ عراک کو یہ بات پہنچی ہے کہ نوفل بن معاویہ نے کہا، دونوں میں فرق واضح ہے پہلی صورت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عراک نے نوفل بن معاویہ سے خود سنا ہے، اور دوسری صورت سے پتہ چلتا ہے کہ ان دونوں کے بیچ میں واسطہ ہے، متن میں مخالفت اس طرح ہے کہ جعفر کی روایت میں ’’من فاتته صلاة العصر‘‘ کے الفاظ ہیں، اور یزید کے الفاظ اس طرح ہیں ’’من الصلاة صلاة من فاتته‘‘۔