You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ هُوَ ابْنُ أَبِي بَشِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ أَنَّهُ طَافَ بِالْبَيْتِ وَصَلَّى ثُمَّ لَفَّ رِدَاءً لَهُ مِنْ بُرْدٍ فَوَضَعَهُ تَحْتَ رَأْسِهِ فَنَامَ فَأَتَاهُ لِصٌّ فَاسْتَلَّهُ مِنْ تَحْتِ رَأْسِهِ فَأَخَذَهُ فَأَتَى بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ هَذَا سَرَقَ رِدَائِي فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسَرَقْتَ رِدَاءَ هَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبَا بِهِ فَاقْطَعَا يَدَهُ قَالَ صَفْوَانُ مَا كُنْتُ أُرِيدُ أَنْ تُقْطَعَ يَدُهُ فِي رِدَائِي فَقَالَ لَهُ فَلَوْ مَا قَبْلَ هَذَا خَالَفَهُ أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ
It was narrated from Safwan bin Umayyah that: he circumambulated theKa'bah and prayed, then he rolled up a Rid' of his and placed it beneath his head, and slept. A thief came and slid it out from beneath his head and took it. He brought him to the Prophet and said: This man stole my Rida. The Prophet said to him: Did you steal this man's Rida? He said: Yes. He said: Take him away and cut his hand off. Safwan said: I* did not want to have his hand cut off for my Rida'. He said: Why (did you not say that) before now?
حضرت صفوا ن بن امیہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے بیت اللہ کا طواف کیا پھر نماز پڑھی پھر اپنی چادر تہہ کر کے اپنے سر کے نیچے رکھ لی اور سو گئے ۔ ایک چور آیا اور اس نے وہ چادر ان کے سر کے نیچے سے کھسکا لی ۔ انہوں نے اسے پکڑ لیا اور نبی اکرمﷺ کے پاس لے آئے اور کہا : اس نے میری چادر چرائی ہے ۔ نبی اکرمﷺ نے اس سے پوچھا : ’’ تو نے اس کی چادر چرائی ہے ؟‘‘ اس نے کہا : جی ہاں ۔ آپ نے ( دو آدمیوں کو ) حکم دیا : ’’ اسے لے جاؤ اور اس کا ہاتھ کاٹ دو ۔‘‘ صفوان نے کہا : میرا یہ مقصد نہیں تھا کہ آپ میری چادر کی بنا پر اس کا ہاتھ کاٹ دیں ۔ آپ نے فرمایا : ’’ اس سے پہلے کیوں ( معاف ) نہ کیا۔‘‘اشعث بن سوار نے اس کی مخالفت کی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۴۸۸۲