You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي وَأَبُو الْأَسْوَدِ النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ قَالَا حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيِّ عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْهَيْثَمِ بْنِ شُفَيٍّ وَقَالَ أَبُو الْأَسْوَدِ شُفَيٌّ إِنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ خَرَجْتُ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي يُسَمَّى أَبَا عَامِرٍ رَجُلٌ مِنْ الْمَعَافِرِ لِنُصَلِّيَ بِإِيلِيَاءَ وَكَانَ قَاصُّهُمْ رَجُلًا مِنْ الْأَزْدِ يُقَالُ لَهُ أَبُو رَيْحَانَةَ مِنْ الصَّحَابَةِ قَالَ أَبُو الْحُصَيْنِ فَسَبَقَنِي صَاحِبِي إِلَى الْمَسْجِدِ ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ فَجَلَسْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَقَالَ هَلْ أَدْرَكْتَ قَصَصَ أَبِي رَيْحَانَةَ فَقُلْتُ لَا فَقَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَشْرٍ عَنْ الْوَشْرِ وَالْوَشْمِ وَالنَّتْفِ وَعَنْ مُكَامَعَةِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِغَيْرِ شِعَارٍ وَعَنْ مُكَامَعَةِ الْمَرْأَةِ الْمَرْأَةَ بِغَيْرِ شِعَارٍ وَأَنْ يَجْعَلَ الرَّجُلُ أَسْفَلَ ثِيَابِهِ حَرِيرًا مِثْلَ الْأَعَاجِمِ أَوْ يَجْعَلَ عَلَى مَنْكِبَيْهِ حَرِيرًا أَمْثَالَ الْأَعَاجِمِ وَعَنْ النُّهْبَى وَعَنْ رُكُوبِ النُّمُورِ وَلُبُوسِ الْخَوَاتِيمِ إِلَّا لِذِي سُلْطَانٍ
It was narrated from Abu Al-Husain Al-Haitham bin Shufayy that he said: A friend of mine who was called Abu 'Amir, from Al-Ma'afir, and I went out to pray in Jerusalem. Their preacher was a man from (the tribe of) Azd who was called Abu Raihanah, one of the Companions. Abu Al-Husain said: My companion reached the Masjid before I did, then I caught up with him, and sat beside him. He said: 'Have you heard the preaching of Abu Raihanah?' I said: 'No.' He said: 'I heard him say: 'The Messenger of Allah [SAW] forbade ten things: Filing (the teeth), tattoos, plucking (hair), for two men to lie under one cover with no barrier between them, for two women to lie under one cover with no barrier between them, for a man to add more than four fingers' width of silk to the bottom of his garment like the foreigners (Persians), (and he forbade) plundering, riding (while sitting on) leopard skins and wearing rings- except for rulers.
حضرت ابوالحصین، ہثیم بن شفی نے کہا کہ میں اور میرا ایک ساتھی، جو(یمن کے علاقے) معافر سے تھا اور اس کا نام ابوعامر تھا، بیت المقدس میں نماز پڑھنے کےارادے سے چلے۔ وہاں ایک صحابی جن کا نام ابوریحانہ ازدیرضی اللہ عنہ تھا، وعظ فرما رہے تھے۔میرا ساتھی مجھ سے پہلے مسجد میں چلا گیا(اور وعظ سننے لگا)۔ پھر میں بھی اس کے پاس پہنچ گیا اور اس کے پہلو میں بیٹھ گیا۔وہ مجھ سے پوچھنے لگا: کیا تو نے حضرت ابوریحانہرضی اللہ عنہ کا وعظ سنا ہے؟ میں نے کہا: نہیں۔وہ کہنے لگا، میں نے ان کو فرماتے سنا کہ رسول اللہﷺ نے دس کاموں سے منع فرمایا ہے: دانتوں کورگڑکر بار یک کرنا، جسم کو گدوانا( جسم کھود کر رنگ بھرنا)، بال اکھیڑنا، آدمی کا آدمی کے ساتھ ننگے جسم لیٹنا، عورت کا عورت کے ساتھ ننگے جسم لیٹنا، عجمیوں کی طرح مرد کا اپنے کپڑوں کے نیچے ریشم پہننا، عجمیوں کی طرح کندھوں پر ریشمی کپڑا ڈالنا، ڈاکا ڈالنا، چیتے کی کھال پر سوار ہونا اور انگوٹھی پہننا علاوہ حاکم کے (اور وہ انگوٹھی پہن سکتا ہے)۔
وضاحت: ۱؎ : ”معافر“ یمن میں ایک جگہ کا نام ہے۔ ۲؎ : اکثر سلف نے صرف زیب و زینت کی خاطر انگوٹھی پہننے سے منع کیا ہے، (کچھ علماء اس ممانعت کو مکروہ تنزیہی قرار دیتے ہیں) بادشاہ، یا بادشاہ کے نائبین جیسے عامل، گورنر، اسی طرح کسی بھی ادارے یا اس کے سربراہ کے لیے اپنی تحریر پر مہر لگانے کی خاطر انگوٹھی کے جواز کے سب قائل ہیں۔