You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرِ بْنِ إِيَاسِ بْنِ مُقَاتِلِ بْنِ مُشَمْرِجِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فِي دَارِهِ بِالْبَصْرَةِ حِينَ انْصَرَفَ مِنْ الظُّهْرِ وَدَارُهُ بِجَنْبِ الْمَسْجِدِ فَلَمَّا دَخَلْنَا عَلَيْهِ قَالَ أَصَلَّيْتُمْ الْعَصْرَ قُلْنَا لَا إِنَّمَا انْصَرَفْنَا السَّاعَةَ مِنْ الظُّهْرِ قَالَ فَصَلُّوا الْعَصْرَ قَالَ فَقُمْنَا فَصَلَّيْنَا فَلَمَّا انْصَرَفْنَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تِلْكَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِ جَلَسَ يَرْقُبُ صَلَاةَ الْعَصْرِ حَتَّى إِذَا كَانَتْ بَيْنَ قَرْنَيْ الشَّيْطَانِ قَامَ فَنَقَرَ أَرْبَعًا لَا يَذْكُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا
Al-'Ala' narrated to us that he entered upon Anas bin Malik in his house in Al-Basrah, when he had finished Zuhr, and his house was beside the Masjid. When we entered upon him, he said: 'Have you prayed 'Asr?' We said: 'No, we have just finished Zuhr.' He said: 'Pray 'Asr.' So we got up and prayed, and when we finished he said: 'I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: That is the prayer of the hypocrite: he sits and delays 'Asr prayer until (the sun) is between the horns of the Shaitan, then he gets up and pecks four (Rak'ahs) in which he only remembers Allah a little.'
حضرت علاء بن عبدالرحمٰن نے کہا کہ وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس بصرہ میں ان کے گھر گئے جب کہ وہ (علاء) ظہر سے فارغ ہوئے تھے، اور حضرت انس کا گھر مسجد کے ساتھ ہی تھا۔ جب ہم آپ کے پاس گئے تو آپ نے فرمایا: کیا تم نے عصر کی نماز پڑھ لی ہے؟ ہم نے کہا: نہیں، ہم تو ظہر کی نماز پڑھ کر آئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: پھر عصر کی نماز پڑھو۔ ہم اٹھے اور عصر کی نماز پڑھی۔ جب ہم فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا: میں نےر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’یہ منافق کی نماز ہے۔ وہ بیٹھا عصر کی نماز کا انتظار کرتا رہتا ہے حتیٰ کہ جب سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان ہوجاتا ہے تو وہ اٹھتا ہے، چار ٹھونگے (چونچیں) مارتا ہے اور اس دوران میں اللہ کا ذکر بھی نہیں کرتا مگر تھوڑا۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد ۳۴ (۶۲۲)، سنن ابی داود/الصلاة ۵ (۴۱۳)، سنن الترمذی/الصلاة ۶ (۱۶۰)، موطا امام مالک/القرآن۱۰(۴۶)، (تحفة الأشراف: ۱۱۲۲)، مسند احمد ۳/۱۰۲، ۱۰۳، ۱۴۹، ۱۸۵، ۲۴۷ (صحیح)