You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ زُرَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ طَرَفَةَ عَنْ جَدِّهِ عَرْفَجَةَ بْنِ أَسْعَدَ أَنَّهُ أُصِيبَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْكُلَابِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَّخِذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَب
It was narrated from 'Arafah bin As'ad that: His nose was cut off at the battle of Al-Kulab during the Jahiliyyah, so he wore a nose made of silver, but it began to rot, so the Prophet [SAW] told him to wear a nose made of gold.
حضرت عرفجہ بن اسعدرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دور جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ان کی ناک کٹ گئی تھی تو انہوں نے چاندی کی ناک لگوالی لیکن (وہ خراب ہوگئی اور) اس سے بدبو آنے لگی تو نبئ اکرمﷺ نے فرمایا کہ وہ سونے کی ناک لگوالے۔
وضاحت: ۱؎ : کلاب ایک چشمے یا کنویں کا نام ہے، زمانہ جاہلیت میں اس کے پاس ایک عظیم جنگ لڑی گئی تھی۔ اسی حدیث سے استدلال کرتے ہوئے علماء نے بوقت حاجت سونے کی ناک بنوانے اور دانتوں کو سونے کے تار سے باندھنے کو مباح قرار دیا ہے۔