You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ زِيَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَلَمَّا رَآهُ أَصْحَابُهُ فَشَتْ خَوَاتِيمُ الذَّهَبِ فَرَمَى بِهِ فَلَا نَدْرِي مَا فَعَلَ ثُمَّ أَمَرَ بِخَاتَمٍ مِنْ فِضَّةٍ فَأَمَرَ أَنْ يُنْقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَكَانَ فِي يَدِ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى مَاتَ وَفِي يَدِ أَبِي بَكْرٍ حَتَّى مَاتَ وَفِي يَدِ عُمَرَ حَتَّى مَاتَ وَفِي يَدِ عُثْمَانَ سِتَّ سِنِينَ مِنْ عَمَلِهِ فَلَمَّا كَثُرَتْ عَلَيْهِ الْكُتُبُ دَفَعَهُ إِلَى رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَكَانَ يَخْتِمُ بِهِ فَخَرَجَ الْأَنْصَارِيُّ إِلَى قَلِيبٍ لِعُثْمَانَ فَسَقَطَ فَالْتُمِسَ فَلَمْ يُوجَدْ فَأَمَرَ بِخَاتَمٍ مِثْلِهِ وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ
It was narrated from Ibn 'Umar that: The Messenger of Allah [SAW] wore a ring of gold for three days, and when his Companions saw it, gold rings became popular. Then he threw it away and we did not realize what he had done. Then he ordered that a ring of silver be made, and that (the words): Muhammad Rasul Allah be engraved on it. It remained on the hand of the Messenger of Allah [SAW] until he died, then on the hand of Abu Bakr until he died, then on the hand of 'Umar until he died. Then (it remained) on the hand of 'Uthman for the first six years of his duties, but when he had to write many letters, he gave it to a man from among Ansar who used to seal letters with it. Then the Ansari went out to a well belonging to 'Uthman and the ring fell. They looked for it but could not find it. He ordered that a similar ring be made and engraved (the words): Muhammad Rasul Allah on it.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ رضی اللہ عنہ نے تین دن سونے کی انگوٹھی پہنی ۔ جب آپ کے صحابہ نے یہ دیکھا تو سونے کی انگوٹھیاں عام ہوگئیں ۔ آپ نے اپنی انگوٹھی اتار دی ۔ نہ معلوم آپ نے اسے کیا کیا ؟ پھر آپ نے چاندی کی انگوٹھی بنانے کاحکم دیا اور فرمایا کہ اس میں ’’محمدرسول اللہ ‘‘ کےالفاظ کندہ کیے جائیں ۔ یہ انگوٹھی رسول اللہ ﷺ کے دست مبارک میں رہی حتی کہ آپ اللہ تعالیٰ کو پیارے ہو گئے ۔ پھر حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی حتی کہ وہ بھی اللہ کو پیارے ہو گئے ۔ پھر عمر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی حتی کہ وہ بھی اللہ کو پیارے ہوگئے ۔ پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت کے چھ سال تک ان کے ہاتھ میں رہی ۔ پھر جب خطوط کی کثرت ہوئی توآپ نے وہ انگوٹھی ایک انصاری کے سپرد کر دی (تاکہ وہ مہر لگادیا کرے ) ۔ وہ مہر لگایا کرتا تھا ۔ ایک دفعہ وہ انصاری حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ایک کنویں کی طرف گیا تو اس سےوہ انگوٹھی ( اس کنویں میں) گر پڑی ۔ بہت تلاش کی گئی مگر نہ ملی ۔ پھر انہوں نےاس جیسی ایک اور انگوٹھی بنانے کاحکم دیا اور اس میں بھی ’’ محمد رسول اللہ ‘‘ کے الفاظ کندہ کروائے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الخاتم ۱ (۴۲۲۰)، (تحفة الأشراف: ۸۴۵۰)