You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ وَهُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ مَعْمَرًا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَنَتْفُ الْإِبْطِ وَتَقْلِيمُ الْأَظْفَارِ وَالِاسْتِحْدَادُ وَالْخِتَانُ
It was narrated that Abu Hurairah said: The Messenger of Allah [SAW] said to me: 'Five things are from the Fitrah: Trimming the mustache, plucking the armpit hairs, clipping the nails, shaving the pubes and circumcision.'
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’پانچ چیزیں فطرت سے ہیں ۔ مونچھیں تراشنا ، بغلوں کے بال کھیڑنا ،ناخن تراشنا ، زیر ناف بال مونڈنا اور ختنہ کروانا ‘‘۔
وضاحت: ۱؎ : کتاب الزینہ کے جو ابواب اب تک گزرے وہ ” سنن کبری “ کے تھے، اور یہ ابواب اس مختصر (سنن مجتبیٰ) میں بڑھائے گئے ہیں، یہ سنن کبری میں نہیں تھے۔ ۲؎ : پانچ چیزوں کے ذکر سے «حصر» مقصود نہیں ہے کیونکہ بعض روایتوں میں «عشرۃ من الفطرۃ» ” فطرت میں دس باتیں ہیں “ بھی ہے۔ ۳؎ : فطرت سے مراد جبلت یعنی مزاج و طبیعت کے ہیں جس پر انسان کی پیدائش ہوتی ہے، یہاں مراد قدیم سنت ہے جسے انبیاء کرام علیہم السلام نے پسند فرمایا ہے اور پچھلی شریعتیں اس پر متفق ہیں گویا کہ وہ پیدائشی معاملہ ہے۔