You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَدِمَ مُعَاوِيَةُ الْمَدِينَةَ فَخَطَبَنَا وَأَخَذَ كُبَّةً مِنْ شَعْرٍ قَالَ مَا كُنْتُ أَرَى أَحَدًا يَفْعَلُهُ إِلَّا الْيَهُودَ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَلَغَهُ فَسَمَّاهُ الزُّورَ
It was narrated that Sa'eed bin Al-Musayyab said: Mu'awiyah came to Al-Madinah and addressed us. He took hold of a hairpiece and said: 'I never used to see anyone do this except the Jews. The Messenger of Allah [SAW] heard of it and he called it giving a false impression.
حضرت سعید بن مسیب سےر وایت ہے ، انہوں نے فرمایا : حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ مدینہ آئے تو ہم سے خطاب فرمایا ۔ انہوں نے بالوں کا ایک گچھا پکڑا اور فرمایا : میں نہیں سمجھتا کہ یہودیوں کے علاوہ اور کوئی شخص یہ کام کرتا ہو گا ۔ رسول اللہ ﷺ کے سامنے اس کا تذکرہ ہوا تو آپ نے اسے ’’زور ‘‘ ( جعل سازی ) قرار دیا۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی : اپنے اصلی بالوں میں دوسرے کے بال جوڑنا یہودی عورتوں کا کام ہے، مسلمان عورتوں کو اس سے بچنا ضروری ہے۔