You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ شُعَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيِّ يَعُودُهُ فَوَجَدَ عِنْدَهُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ فَأَمَرَ أَبُو طَلْحَةَ إِنْسَانًا يَنْزَعُ نَمَطًا تَحْتَهُ فَقَالَ لَهُ سَهْلٌ لِمَ تَنْزِعُ قَالَ لِأَنَّ فِيهِ تَصَاوِيرُ وَقَدْ قَالَ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَدْ عَلِمْتَ قَالَ أَلَمْ يَقُلْ إِلَّا مَا كَانَ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ قَالَ بَلَى وَلَكِنَّهُ أَطْيَبُ لِنَفْسِي
It was narrated from 'Ubaidullah bin 'Abdullah that: He entered upon Abu Talhah Al-Ansari to visit him (when he was sick), and he found Sahl bin Hunaif there. Abu Talhah told someone to remove a blanket from beneath him, and Sahl said to him: Why do you want to remove it? He said: Because there are images on it, and the Messenger of Allah [SAW] said what you know concerning them. He said: Did he not say: Except for patterns on fabrics? He said: Yes, but this makes me feel more comfortable.
حضرت عبید اللہ بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ وہ حضرت ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ کی عیادت کرنے کے لیے ان کے ہاں حاضر ہوئے تو وہاں حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ بھی موجود تھے۔ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی سے فرمایا کہ میرے نیچے سے بستر کی چادر نکال دے۔ حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے فرمایا: آپ چادر کیوں نکلوا رہے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: اس لیے کہ اس کے بارے میں جو کچھ فرمایا ہے، وہ اآپ بھی جانتے ہیں۔ وہ فرمانے لگے: کیا آپ نے یہ نہیں فرمایا تھا کہ جو تصویر کپڑے میں نقش ہو، اس میں کوئی حرج نہیں۔ انہوں نے کہا: ہاں، مگر مجھے یہ زیادہ اچھا لگتا ہے (کہ کپڑے میں بھی نہ ہو بلکہ سادگی ہو)۔
وضاحت: ۱؎ : تصویر کے سلسلہ میں صحیح بات یہ ہے کہ ذی روح (جاندار) کی تصویر حرام ہے، خواہ یہ تصاویر جسمانی ہیئت (مجسموں کی شکل) میں ہوں یا نقش و نگار کی صورت میں، إلا یہ کہ ان کے اجزاء متفرق ہوں، البتہ گڑیوں کی شکل کو علماء نے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔