You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحَدُهُمَا اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ وَقَالَ الْآخَرُ وَهُوَ أَفْقَهُهُمَا أَجَلْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأْذَنْ لِي فِي أَنْ أَتَكَلَّمَ قَالَ إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَلَى ابْنِي الرَّجْمَ فَافْتَدَيْتُ بِمِائَةِ شَاةٍ وَبِجَارِيَةٍ لِي ثُمَّ إِنِّي سَأَلْتُ أَهْلَ الْعِلْمِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّمَا عَلَى ابْنِي جَلْدُ مِائَةٍ وَتَغْرِيبُ عَامٍ وَإِنَّمَا الرَّجْمُ عَلَى امْرَأَتِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَقْضِيَنَّ بَيْنَكُمَا بِكِتَابِ اللَّهِ أَمَّا غَنَمُكَ وَجَارِيَتُكَ فَرَدٌّ إِلَيْكَ وَجَلَدَ ابْنَهُ مِائَةً وَغَرَّبَهُ عَامًا وَأَمَرَ أُنَيْسًا أَنْ يَأْتِيَ امْرَأَةَ الْآخَرِ فَإِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْهَا فَاعْتَرَفَتْ فَرَجَمَهَا
It was narrated from Abu Hurairah and Zaid bin Khalid Al-Juhani that: Two men referred a dispute to the Messenger of Allah [SAW]. One of them said: O Messenger of Allah, pass judgment between us according to the Book of Allah. The other, who was wiser, said: Yes, O Messenger of Allah, and allow me to speak. He said: My son was a laborer serving this man, and he committed Zina with his wife. They told me that my son was to be stoned to death, but I ransomed him with one hundred sheep and a slave girl of mine. Then I asked the people of knowledge, who told me that my son was to be given one hundred lashes and exiled for a year, and that his (the man's) wife was to be stoned to death. The Messenger of Allah [SAW] said: By the One in Whose hand is my soul, I will pass judgment between you according to the Book of Allah. As for your sheep and your slave girl, take them back. Then he gave his son one hundred lashes, and exiled him for one year, and he ordered Unais to go to the wife of the other man and if she confessed, to stone her to death. She did confess, so he stoned her to death.
حضرت ابو ہریرہ اور زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، انہوں نے بیان فرمایا کہ دو آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مقدمہ لائے۔ ان میں سے ایک نے کہا: ہمارے درمیان اللہ تعالیٰ کی کتاب کے مطابق فیصلہ فرمائیے۔ دوسرے شخص نے کہا، جو ان میں سے زیادہ سمجھ دار تھا: اے اللہ کے رسول! ضرور اور مجھے اجازت دیجیے کہ میں بات چیت کروں۔ (پھر اجازت ملنے کے بعد) اس نے کہا: میر بیٹا اس کا نوکر تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کر لیا۔ لوگوں نے مجھے بتایا کہ میرے بیٹے کو رجم کی سزا ملے گی تو میں نے سو بکریوں اورا یک لونڈی کےت عوض (اپنے بیٹے) چھڑا لیا۔ پھر میں نے اہل علم سے مسئلہ پوچھا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ تیرے بیٹے کو سو کوڑے لگیں اور ایک سال کے لیےجلا وطن ہوگا۔ رجم تو اس کی بیوی ہوگی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں تمہارے درمیان اللہ تعالیٰ کی کتاب کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ باقی رہی تیری بکریاں اور لونڈی، تو وہ تجھے واپس مل جائیں گی۔‘‘ پھر آپ نے اس کے بیٹے کو سو کوڑے لگوائے اور اسے ایک سال کے لیے جلا وطن کر دیا۔ اور آپ نے حضرت انیس کو حکم دیا کہ اس (دوسرے شخص) کی بیوی کے پاس جاؤ۔ اگر وہ (زنا کے جرم کو) تسلیم کرے تو اسے رجم کردو۔ عورت نے گنا ہ تسلیم کر لیا تو انہوں نے اسے رجم کر دیا۔
وضاحت: ۱؎ : اسی میں باب سے مطابقت ہے، یعنی : وہ عورت مجلس قضاء میں طلب نہیں کی گئی، اسی لیے آپ نے انیس رضی اللہ عنہ کو اس کے پاس اس کے گھر بھیجا، ہاں اگر کسی معاملہ میں عورتوں کی حاضری مجلس قضاء میں ضروری ہو تو پردے کے ساتھ ان کو لایا جا سکتا ہے، اور پردے کی آڑ سے ان کا بیان لیا جا سکتا ہے۔