You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ يَعْنِي الشَّحَّامَ قَالَ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي بَكْرَةَ أَنَّهُ كَانَ سَمِعَ وَالِدَهُ يَقُولُ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ فَجَعَلْتُ أَدْعُو بِهِنَّ فَقَالَ يَا بُنَيَّ أَنَّى عُلِّمْتَ هَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ قُلْتُ يَا أَبَتِ سَمِعْتُكَ تَدْعُو بِهِنَّ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ فَأَخَذْتُهُنَّ عَنْكَ قَالَ فَالْزَمْهُنَّ يَا بُنَيَّ فَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو بِهِنَّ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ
Muslim - meaning bin Abi Bakrah - narrated that: He heard his father say following the prayer: Allahumma inni a'udhu bika minal-kufri wal-faqri, wa 'adhabil-qabri (O Allah, I seek refuge with You from Kufr, poverty and the torment of the grave.) I started to recite them and he said: O my son, where did you learn these words? I said: O my father, I heard you saying this supplication at the end of the prayer, and I learned them from you. He said: Continue to recite them, O my son, for the Prophet of Allah [SAW] used to say this supplication at the end of the prayer.
حضرت مسلم بن ابی بکرہ سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنے والد (حضرت ابو بکرہرضی اللہ عنہ )کو نماز کے بعد یہ دعا پڑھتے سنا :’’اے اللہ!میں کفر فقر اور عذاب قبر سے (بچنے کے لیے )تیری پناہ میں آتا ہوں ۔‘‘میں بھی یہ دعا پڑھنے لگ گیا۔ (ایک دفعہ)انھوں نے مجھ سے کہا بیٹا !یہ کلمات تو نے کہاں سے سیکھے ہیں ؟میں نے کہا: ابا جان!میں نے ڑپ کو نماز کے بعد یہ کلمات پڑھتے سنا تو میں نے آپ سے سن کر یاد کر لیے ۔انھوں نے فرمایا:پیارے بیٹے !ان پر پابندی کرنا کیونکہ اللہ کے نبیﷺنماز کے بعد ان کلمات کے ساتھ دعا فرمایاکرتے تھے ۔
وضاحت: ۱؎ : حدیث میں «دبر الصلاۃ» جس کے معنی ” نماز کے بعد “ بھی ہو سکتے ہیں، اور نماز کے اخیر میں بھی ہو سکتے ہیں، دونوں معنوں میں یہ لفظ وارد ہوا ہے، لیکن بقول شیخ الاسلام ابن تیمیہ سلام سے پہلے دعا کی قبولیت زیادہ متوقع ہے، بمقابلہ سلام کے بعد کے، کیونکہ سلام سے پہلے بندہ اللہ تعالیٰ سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔