You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ كَعْبٍ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ سَيِّدَ الِاسْتِغْفَارِ أَنْ يَقُولَ الْعَبْدُ اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ أَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي وَأَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَإِنْ قَالَهَا حِينَ يُصْبِحُ مُوقِنًا بِهَا فَمَاتَ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَإِنْ قَالَهَا حِينَ يُمْسِي مُوقِنًا بِهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ خَالَفَهُ الْوَلِيدُ بْنُ ثَعْلَبَةَ
It was narrated from Shaddad bin Aws that : The Prophet [SAW] said: The best of prayers for forgiveness is for a person to say: 'Allahumma, anta rabbi, la ilaha illa anta, khalaqtani wa ana 'abduka, wa ana 'ala 'ahdika wa wa'dika mastata'tu, a'udhu bika min sharri ma sana'tu, abuw'u laka bidhanbi, wa abuw'u laka bini'matika 'alayya faghfirli, fa innahu la yaghfirudh-dhunuba illa anta (O Allah, You are my Lord, there is no god but You. You have created me and I am Your slave and I am keeping my promise and covenant to You as much as I can. I seek refuge with You from the evil of what I do. I acknowledge Your blessing and I acknowledge my sin, so forgive me, for there is none who can forgive sin except You.)' If he says this in the morning, believing in it firmly, and dies on that day before evening comes, he will enter Paradise, and if he says it in the evening, believing firmly in it, and dies before morning comes, he will enter Paradise. Al-Walid bin Tha'labah contradicted him.
حضرت شدادبن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبئ اکرم ﷺنےفرمایا:’’’سب سے اہم اورافضل استغفار یہ ہے کہ بندہ کہے:اے اللہ !تومیرا رب ہے ۔تیرے سواکوئی معبودنہیں ۔تومیرا خالق ہے۔میں تیرابندہ ہوں ۔اورمیں اپنی طاقت واستطاعت کےمطابق تجھ سے کیے ہوئے عہدووعدے پرقائم ہوں۔میں اپنےگناہوں کےشرسےتیری پناہ چاہتاہوں ۔میں اپںے ہرقسم کےگناہوں کااعتراف کرتاہوں اوراپنے آپ پرتیری نوازشات کااقرار کرتاہوں لہذامجھے معاف فرما کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہ معاف نہیں کرسکتا۔‘‘اگرکوئی شخص یقین وایمان کےساتھ صبح کےوقت یہ کلمات پڑھے پھر مرجائےتو(لازماً)جنت میں داخل ہوگا اوراگر شام کےوقت یہی کلمات یقین وایمان رکھتے ہوئے کہے(ورمرجائے)تو(لازماً)جنت میں داخل ہوگا۔‘‘ولید ببن ثعلبہ نےاس (حسین المعلم ) کی مخالفت کی ہے
وضاحت: ۱؎ : یہ اختلاف یوں ہے، عبداللہ بن بریدہ سے روایت کرنے والے کئی راوی ہیں، چنانچہ حسین المعلم کی روایت میں ابن بریدہ کے شیخ بشیر بن کعب ہیں جب کہ ثابت البنانی اور ابوالعوام نے بشیر بن کعب کا ذکر نہ کر کے «عن ابن بریدہ عن شداد» کے ساتھ روایت کی ہے۔ ۲؎ : چنانچہ ولید کی روایت میں «عن ابن بریدہ عن أبیہ» ہے، جسے ابن ماجہ نے (کتاب الدعا باب ۱۴ میں) روایت کیا ہے۔