You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مَنْجُوفٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ فَقَالَ حَرَّمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ سَمِعْتُ الْيَوْمَ شَيْئًا عَجِبْتُ مِنْهُ قَالَ مَا هُوَ قُلْتُ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ فَقَالَ حَرَّمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ صَدَقَ ابْنُ عُمَرَ قُلْتُ مَا الْجَرُّ قَالَ كُلُّ شَيْءٍ مِنْ مَدَرٍ
It was narrated that Sa'eed bin Jubair said: We asked Ibn 'Umar about Nabidh made in an earthenware jar and he said: 'The Messenger of Allah [SAW] forbade that.' So I went to Ibn 'Abbas and said to him: 'Today I heard something that surprised me.' He said: 'What was it?' I said: 'I asked Ibn 'Umar about Nabidh made in an earthenware jar and he said: The Messenger of Allah [SAW] forbade it.' He said: 'Ibn 'Umar spoke the truth.' I said: 'What is an earthenware jar?' He said: 'Anything that is made of clay.'
حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے ، انھوں نےکہا کہ ہم نے حضرت ابن عمر ؓ سے مٹکے کی نبیذ کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےاسے حرام قرار دیا ہے ۔پھڑ میں حضرت ابن عباس ؓ کے پاس حاضر ہوا اور کہا کہ میں نے آج ایک ایسی باب سنی ہے جس پر مجھے بہت تعجب ہو اہے ۔ انھوں نے کہا :وہ کیا بات ہے ؟ میں نے کہا : میں نے حضرت ابن عمر ؓسے مٹکے کی نبیذ کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حرام قرار دیا ہے ۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ نے سچ فرمایا ۔ میں نے کہا : جی ! مٹکے سے کیا مراد ہے ؟ انھوں نے فرمایا ،مٹی سے بنا ہو ا ہر برتن ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الّٔشربة ۶ (۱۹۹۷)، سنن ابی داود/الٔنشربة ۷ (۳۶۹۰)، (تحفة الأشراف: ۵۶۴۹)، مسند احمد (۲/۱۰۴، ۱۱۲، ۱۵۳)