You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَنْبَأَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو يَحْيَى سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ وَضَمْرَةُ بْنُ حَبِيبٍ وَأَبُو طَلْحَةَ نُعَيْمُ بْنُ زِيَادٍ قَالُوا سَمِعْنَا أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ يَقُولُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ مِنْ سَاعَةٍ أَقْرَبُ مِنْ الْأُخْرَى أَوْ هَلْ مِنْ سَاعَةٍ يُبْتَغَى ذِكْرُهَا قَالَ نَعَمْ إِنَّ أَقْرَبَ مَا يَكُونُ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ الْعَبْدِ جَوْفَ اللَّيْلِ الْآخِرَ فَإِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَكُونَ مِمَّنْ يَذْكُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فِي تِلْكَ السَّاعَةِ فَكُنْ فَإِنَّ الصَّلَاةَ مَحْضُورَةٌ مَشْهُودَةٌ إِلَى طُلُوعِ الشَّمْسِ فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ الشَّيْطَانِ وَهِيَ سَاعَةُ صَلَاةِ الْكُفَّارِ فَدَعْ الصَّلَاةَ حَتَّى تَرْتَفِعَ قِيدَ رُمْحٍ وَيَذْهَبَ شُعَاعُهَا ثُمَّ الصَّلَاةُ مَحْضُورَةٌ مَشْهُودَةٌ حَتَّى تَعْتَدِلَ الشَّمْسُ اعْتِدَالَ الرُّمْحِ بِنِصْفِ النَّهَارِ فَإِنَّهَا سَاعَةٌ تُفْتَحُ فِيهَا أَبْوَابُ جَهَنَّمَ وَتُسْجَرُ فَدَعْ الصَّلَاةَ حَتَّى يَفِيءَ الْفَيْءُ ثُمَّ الصَّلَاةُ مَحْضُورَةٌ مَشْهُودَةٌ حَتَّى تَغِيبَ الشَّمْسُ فَإِنَّهَا تَغِيبُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ وَهِيَ صَلَاةُ الْكُفَّارِ
Abu Yahya Sulaim bin 'Amir, Damrah bin Habib and Abu Talhah Nu'aim bin Ziyad said: We heard Abu Umamah Al-Bahili say: 'I heard 'Amrah bin 'Abasah say: I said: 'O Messenger of Allah, is there any moment which brings one close to Allah than another, or any moment that should be sought out for remembering Allah? He said: 'Yes, the closest that the Lord is to His slave is in the last part of the night, so if you can be among those who remember Allah at that time, then do so. For prayer is attended and witnessed (by the angels) until the sun rises, then it rises between the two horns of the Shaitan, that is the time when the disbelievers pray, so do not pray until the sun had risen to the height of a spear and its rays have disappeared. Then prayer is attended and witness (by the angels) until the sun is directly overhead at midday, and that is the time when the gates of Hell are opened and it is stoked up. So do not pray until the shadows appear. Then prayer is attended and witnessed (by angels) until the sun sets, and it sets between the horns of a Shaitan, and that is the time when the disbelievers pray.'
حضرت ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ حضرت عمروبن عبسہ رضی اللہ عنہ سے بیان فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا کوئی گھڑی دوسری گھڑی سے زیادہ قرب والی ہے؟ یا کوئی ایسی گھڑی ہے جس میں خصوصاً اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، تحقیق اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے سب سے زیادہ قریب نصف رات کے بعد ہوتا ہے۔ اگر تم طاقت رکھو کہ اس وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والوں میں شامل ہو تو ضرور ایسا کرو کیونکہ اس نماز میں فرشتے حاضر اور موجود ہوتے ہیں۔ یہ وقت طلوع شمس تک رہتا ہے کیونکہ سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور یہ کافروں کی عبادت کا وقت ہے، لہٰذا اس وقت نماز چھوڑ دو حتیٰ کہ سورج ایک نیزے کے بقدر اونچا ہوجائے اور اس کی شعاعیں ختم ہوجائیں۔ پھر نماز کا وقت آجاتا ہے اور فرشتے حاضر ہوتے ہیں حتیٰ کہ سورج دوپہر کے وقت نیزے کی طرح سیدھا سر پر آجاتا ہے تو اس وقت جہنم کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کی آگ بھڑکائی جاتی ہے، چنانچہ تم نماز چھوڑ دو حتیٰ کہ سایہ ڈھل جائے، پھر نماز کا وقت آجاتا ہے اور فرشتے حاضر ہوتے ہیں حتیٰ کہ سورج غروب ہوجائے کیونکہ سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان غروب ہوتا ہے اور یہ کافروں کی نماز کا وقت ہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي: (تحفة الأشراف: ۱۰۷۶۱)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المسافرین ۵۲ (۸۳۲) مطولاً، سنن ابی داود/الصلاة ۲۹۹ (۱۲۷۷)، سنن الترمذی/الدعوات ۱۱۹ (۳۵۷۴)، (مختصراً)، سنن ابن ماجہ/إقامة ۱۸۲ (۱۳۶۴)، مسند احمد ۴/۱۱۱، ۱۱۴ (صحیح)