You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَسْرَيْنَا لَيْلَةً فَلَمَّا كَانَ فِي وَجْهِ الصُّبْحِ نَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَامَ وَنَامَ النَّاسُ فَلَمْ يَسْتَيْقِظْ إِلَّا بِالشَّمْسِ قَدْ طَلَعَتْ عَلَيْنَا فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُؤَذِّنَ فَأَذَّنَ ثُمَّ صَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ فَصَلَّى بِالنَّاسِ ثُمَّ حَدَّثَنَا بِمَا هُوَ كَائِنٌ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ
It was narrated from Buraid bin Abi Mariam that his father said: We were with the Messenger of Allah (ﷺ) on a journey, and we kept going one night, then when it was nearly morning the Messenger of Allah (ﷺ) dismounted and slept, and the people slept too. We did not wake up until the sun had risen. The Messenger of Allah (ﷺ) asked the Mu'adhdhin to call the Adhan, then he prayed the two Rak'ahs before Fajr, then he asked him to say the Iqamah, then he led the people in prayer. Then he told us about everything that will happen until the Hour begins.
حضرت ابومریم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ ہم ساری رات چلتے رہے۔ جب صبح طلوع ہونے کو تھی تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سواری سے اترے اور سوگئے اور لوگ بھی سوگئے۔ ہمیں اس وقت جاگ آئی جب سورج ہم پر طلوع ہوچکا تھا، چنانچہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مؤذن کو حکم دیا تو اس نے اذان کہی، پھر آپ نے فجر کی دو سنتیں پڑھیں، پھر آپ نے اسے حکم دیا تو اس نے اقامت کہی، پھر آپ نے لوگوں کو نماز پڑھائی، پھر ہمیں بیان کیا جو کچھ قیامت تک ہونے والا تھا۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۱۲۰۱) (صحیح) (شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت صحیح ہے ورنہ اس کے راوی ’’عطائ‘‘ آخری عمر میں مختلط ہو گئے تھے، اور ابوالا حوص نے ان سے اختلاط کی حالت میں روایت لی ہے)