You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ سَائِلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ وَقْتِ الصُّبْحِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَالًا فَأَذَّنَ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ فَلَمَّا كَانَ مِنْ الْغَدِ أَخَّرَ الْفَجْرَ حَتَّى أَسْفَرَ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ فَصَلَّى ثُمَّ قَالَ هَذَا وَقْتُ الصَّلَاةِ
It was narrated from Anas that someone asked the Messenger of Allah (ﷺ) about the time of Subh. The Messenger of Allah (ﷺ) commanded Bilal to call the Adhan when dawn broke. then the next day he delayed Fajr until it was very light, then he told him to call the Adhan and he prayed. Then he said: This is the time for the prayer.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صبح کے وقت کے بارے میں پوچھا تو آپ نے (پہلے دن) بلال کو حکم دیا۔ انھوں نے اذان کہی جونہی فجر طلوع ہوئی۔ جب اگلا دن ہوا تو آپ نے فجر کی نماز کو مؤخر کیا حتی کہ خوب روشنی ہوگئی، پھر آپ نے انھیں حکم دیا تو انھوں نے اقامت کہی، پھر آپ نے نماز پڑھائی۔ پھر فرمایا: ’’یہ ہے نماز صبح کا وقت (یعنی کل اور آج کی نمازوں کے درمیان)۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۸۱۵)، مسند احمد ۳/۱۲۱ (صحیح الإسناد)