You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا كَبَّرَ رَفَعَ يَدَيْهِ أَسْفَلَ مِنْ أُذُنَيْهِ فَلَمَّا قَرَأَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ آمِينَ فَسَمِعْتُهُ وَأَنَا خَلْفَهُ قَالَ فَسَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا سَلَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ صَلَاتِهِ قَالَ مَنْ صَاحِبُ الْكَلِمَةِ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ الرَّجُلُ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا أَرَدْتُ بِهَا بَأْسًا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ ابْتَدَرَهَا اثْنَا عَشَرَ مَلَكًا فَمَا نَهْنَهَهَا شَيْءٌ دُونَ الْعَرْشِ
It was narrated from Abdul-Jabbar bin Wa'il that : His father said: I prayed behind the Messenger of Allah (ﷺ) and when he said the takbir, he raised his hands to the bottom of his ears. When he recited: Not (the way) of those who earned Your anger, nor of those who went astray), he said: 'Amin,' and I could hear him although I was behind him. The Messenger of Allah (ﷺ) heard a man saying: 'Al-hamdu lillahi, hamdan kathiran tayiban mubarakan fih, (Praise be to Allah, much good and blessed praise.)' When the Prophet (ﷺ) said the salam and finished his prayer, he said: 'Who spoke those words during the prayer?' The man said: 'I did, O Messenger of Allah, but I did not mean anything bad thereby.' The Prophet (ﷺ) said: Twelve angels hastened (to take it) and nothing is stopping it going all the way to the Throne.'
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی۔ جب آپ نے اللہ اکبر کہا تو کانوں سے نیچے تک اپنے ہاتھ اٹھائے (رفع الیدین کیا)۔ جب آپ نے (غیر المغضوب علیھم والاالضالین) پڑھا تو آمین کہا۔ میں آپ کے پیچھے کھڑا تھا، میں نے آپ کی آمین سنی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو یہ کہتے سنا: [الحمدللہ حمدا کثیرا طیبا مبارکا فیہ] جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز سے سلام پھیرا تو فرمایا: ’’نماز میں کس نے وہ کلمات کہے تھے؟‘‘ اس آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے۔ اور میری نیت بری نہیں تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! بارہ فرشتے ان کلمات کی طرف لپکے تھے۔ عرش تک کسی چیز نے انھیں نہیں روکا۔‘‘
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں اس بات کی صراحت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند آواز سے آمین کہی، رہا بعض حاشیہ نگاروں کا یہ کہنا کہ پہلی صف والوں کے بالخصوص ایسے شخص سے سننے سے جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بالکل پیچھے ہو جہر لازم نہیں آتا، تو یہ صحیح نہیں کیونکہ صاحب ہدایہ نے یہ تصریح کی ہے کہ جہر یہی ہے کہ کوئی دوسرا سن لے، اور کرخی نے تو یہاں تک کہا ہے کہ جہر کا ادنی مرتبہ یہ ہے کہ بولنے والا آدمی خود اسے سنے، رہی وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی خفض والی روایت تو شعبہ نے اس میں کئی غلطیاں کی ہیں، جس کی تفصیل سنن ترمذی حدیث رقم (۲۴۸)میں دیکھی جا سکتی ہے۔