You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ رَمَضَانَ فَقَالَ لَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْا الْهِلَالَ وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدُرُوا لَهُ
Narrated `Abdullah bin `Umar: Allah's Apostle mentioned Ramadan and said, Do not fast unless you see the crescent (of Ramadan), and do not give up fasting till you see the crescent (of Shawwal), but if the sky is overcast (if you cannot see it), then act on estimation (i.e. count Sha'ban as 30 days).
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا ذکر کیا تو فرمایا کہ جب تک چاند نہ دیکھو روزہ شروع نہ کرو، اسی طرح جب تک چاند نہ دیکھ لو روزہ موقوف نہ کرو اور اگر ابر چھا جائے تو تیس دن پورے کرلو۔
معلوم ہوا کہ ماہ شعبان کی 29 تاریخ کو چاند میں شک ہو جائے کہ ہوا یا نہ ہوا تو اس دن روزہ رکھنا منع ہے بلکہ ایک حدیث میں ایسا روزہ رکھنے والوں کو حضرت ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کا نافرمان بتلایا گیا ہے۔ اسی طرح عید کا چاند بھی اگر29 تاریخ کو نظر نہ آئے یا بادل وغیرہ کی وجہ سے شک ہو جائے تو پورے تیس دن روزے رکھ کر عید منانی چاہئے۔ حجۃ الہند حضرت شاہ ولی اللہ مرحوم فرماتے ہیں چونکہ روزے کا زمانہ قمری مہینہ کے ساتھ رویت ہلال کے اعتبار سے منضبط تھا اور وہ کبھی تیس دن اور کبھی انتیس دن کا ہوتا ہے لہٰذا اشتباہ کی صور ت میں اس اصل کی طرف رجوع کرنا ہوا۔