You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَتْ أَرْسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ عَاشُورَاءَ إِلَى قُرَى الْأَنْصَارِ مَنْ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ وَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَليَصُمْ قَالَتْ فَكُنَّا نَصُومُهُ بَعْدُ وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا وَنَجْعَلُ لَهُمْ اللُّعْبَةَ مِنْ الْعِهْنِ فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ أَعْطَيْنَاهُ ذَاكَ حَتَّى يَكُونَ عِنْدَ الْإِفْطَارِ
Narrated Ar-Rubi' bint Mu'awadh: The Prophet sent a messenger to the village of the Ansar in the morning of the day of 'Ashura' (10th of Muharram) to announce: 'Whoever has eaten something should not eat but complete the fast, and whoever is observing the fast should complete it.' She further said, Since then we used to fast on that day regularly and also make our boys fast. We used to make toys of wool for the boys and if anyone of them cried for, he was given those toys till it was the time of the breaking of the fast.
ہم سے مسدد نے بیان کیا، ان سے بشر بن مفضل نے بیان کیا، ان سے خالد بن ذکوان نے بیان کیا، ان سے ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ عاشورہ کی صبح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے محلوں میں کہلا بھیجا کہ صبح جس نے کھا پی لیا ہو وہ دن کا باقی حصہ ( روزہ دار کی طرح ) پورے کرے اور جس نے کچھ کھایا پیا نہ ہو وہ روزے سے رہے۔ ربیع نے کہا کہ پھر بعد میں بھی ( رمضان کے روزے کی فرضیت کے بعد ) ہم اس دن روزہ رکھتے اور اپنے بچوں سے بھی رکھواتے تھے۔ انہیں ہم اون کا ایک کھلونا دے کر بہلائے رکھتے۔ جب کوئی کھانے کے لیے روتا تو وہی دے دیتے، یہاں تک کہ افطار کا وقت آجاتا۔
اس نشہ باز نے رمضان میں شراب پی رکھی تھی، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ معلوم کرکے فرمایا کہ ارے کم بخت ! تو نے یہ کیا حرکت کی ہمارے تو بچے بھی روزہ دار ہیں۔ پھر آپ نے اس کو اسی کوڑے مارے اور شام کے ملک میں جلاوطن کر دیا۔ اس کو سعید بن منصور اور بغوی نے جعدیات میں نکالا ہے۔ اس واقعہ کو نقل کرنے سے حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد صرف بچوں کو روزہ رکھنے کی مشروعیت بیان کرنا ہے۔ جس کا ذکر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا پس مناسب ہے کہ بچوں کو بھی روزہ کی عادت ڈلوائی جائے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں و فی الحدیث حجۃ علی مشروعیۃ تمرین الصبیان علی الصیام کما تقدم لان من کان فی مثل السن الذی ذکر فی ہذا الحدیث فہو غیر مکلف یعنی اس حدیث میں دلیل ہے اس با ت پر کہ بطور مشق بچوں سے روزہ رکھوانا مشروع ہے، اگرچہ اس عمر میں وہ شرع کے مکلف نہیں ہیں۔