You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَبِيعُ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ وَلَا تَلَقَّوْا السِّلَعَ حَتَّى يُهْبَطَ بِهَا إِلَى السُّوقِ
Narrated `Abdullah bin `Umar: Allah's Apostle said, You should not try to cancel the purchases of one another (to get a benefit thereof), and do not go ahead to meet the caravan (for buying the goods) (but wait) till it reaches the market.
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے خبر دی، انہیں نافع نے اور انہیں عبداللہ بن عمر رضی ا للہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی شخص کسی دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرے اور جو مال باہر سے آ رہا ہو اس سے آگے جا کر نہ ملے جب تک وہ بازار میں نہ آئے۔
بیع پر بیع کا مطلب ظاہرہے کہ ایک شخص کسی مسلمان بھائی کی دکان سے کوئی مال خرید رہا ہے ہم نے اسے جاکر بہکانا شروع کر دیا کہ آپ یہاں سے یہ مال نہ لیجئے ہم آپ کو اور بھی سستا دلا دیں گے۔ اس قسم کی باتیں کرنا بھی حرام ہیں۔ ایسے ہی کہیں جاکر بھاؤ چڑھا دینا محض خریدار کو نقصان پہنچانے کے لیے حالانکہ خود خریدنے کی نیت بھی نہیں ہے۔ یہ سب مکروہ فریب اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کی صورتیں ہیں جو سب حرام اور ناجائز ہیں۔