You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا نَتَلَقَّى الرُّكْبَانَ فَنَشْتَرِي مِنْهُمْ الطَّعَامَ فَنَهَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَبِيعَهُ حَتَّى يُبْلَغَ بِهِ سُوقُ الطَّعَامِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ هَذَا فِي أَعْلَى السُّوقِ يُبَيِّنُهُ حَدِيثُ عُبَيْدِ اللَّهِ
Narrated `Abdullah: We used to go ahead to meet the caravan and used to buy foodstuff from them. The Prophet forbade us to sell it till it was carried to the market.
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے جویریہ نے بیان کیا، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ رضی ا للہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم آگے قافلوں کے پاس خود ہی پہنچ جایا کرتے تھے اور ( شہر میں پہنچنے سے پہلے ہی ) ان سے غلہ خرید لیا کرتے، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس بات سے منع فرمایا کہ ہم اس مال کو اسی جگہ بیچیں جب تک اناج کے بازار میں نہ لائیں۔ امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے کہا کہ عبداللہ بن عمر رضی ا للہ عنہما کا یہ ملنا بازار کے بلند کنارے پر تھا۔ ( جدھر سے سوداگر آیا کرتے تھے ) اور یہ بات عبید اللہ کی حدیث سے نکلتی ہے۔ ( جو آگے آتی ہے )
اس روایت میں جو مذکور ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما قافلہ والوں سے آگے جاکر ملتے اس سے یہ مراد نہیں ہے کہ بستی سے نکل کر، یہ تو حرام اور منع تھا۔ بلکہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کا مطلب یہ ہے کہ بازار میں آجانے کے بعد اس کے کنارے پر ہم ان سے ملتے۔ کیوں کہ اس روایت میں اس امر کی ممانعت ہے کہ غلہ کو جہاں خریدیں وہاں نہ بیچیں اور اس کی ممانعت اس روایت میں نہیں ہے کہ قافلہ والوں سے آگے بڑھ کر ملنا منع ہے۔ ایسی حالت میں یہ روایت ان لوگوں کی دلیل نہیں ہوسکتی جنہوں نے قافلہ والوں سے آگے بڑھ کر ملنا درست رکھا ہے۔