You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ أَحْبُلًا فَيَأْخُذَ حُزْمَةً مِنْ حَطَبٍ فَيَبِيعَ فَيَكُفَّ اللَّهُ بِهِ وَجْهَهُ خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ أُعْطِيَ أَمْ مُنِعَ
Narrated Az-Zubair bin Al 'Awwam: The Prophet said, No doubt, one had better take a rope (and cut) and tie a bundle of wood and sell it whereby Allah will keep his face away (from Hell-fire) rather than ask others who may give him or not.
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا، ان سے ہاشم نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے زبیر بن عوام نے رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی شخص رسی لے کر لکڑیوں کا گھٹا لائے، پھر اسے بیچے اور اس طرح اللہ تعالیٰ اس کی آبرو محفوظ رکھے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلائے اور ( بھیک ) اسے دی جائے یا نہ دی جائے۔ اس کی بھی کوئی امید نہ ہو۔
بڑے ہی ایمان افروز انداز میں مسلمانوں کو تجارت کی ترغیب دلائی گئی ہے خواہ وہ کتنے ہی چھوٹے پیمانے پر ہو۔ بہرحال سوال کرنے سے بہتر ہے خواہ ا س کوپہاڑ سے لکڑیاں کاٹ کر اپنے سر پر لاد کر لانی پڑیں۔ اور ان کی فروخت سے وہ گزران کرسکے۔ بیکاری سے یہ بدرجہا بہتر ہے۔ روایت میں صرف لکڑی کا ذکر ہے۔ حضرت امام نے گھاس کو بھی باب میں شامل فرما لیا ہے گھاس جنگل سے کھود کر لانا اور بازار میں فروخت کرنا۔ یہ بھی عنداللہ بہت ہی محبوب ہے کہ بندہ کسی مخلوق کے سامنے ہاتھ نہ پھیلائے۔ آگے حدیث میں گھاس کا بھی ذکر آرہا ہے۔