You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَقَالَ اللَّيْثُ: عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الأَنْصَارَ لِيُقْطِعَ لَهُمْ بِالْبَحْرَيْنِ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ فَعَلْتَ فَاكْتُبْ لِإِخْوَانِنَا مِنْ قُرَيْشٍ بِمِثْلِهَا، فَلَمْ يَكُنْ ذَلِكَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي»
Narrated Anas (ra): The Prophet (saws) called the Ansar so as to grant them a portion of (the land of) Bahrain. They said, O Allah's Messenger ! If you grant this to is, write a similar document on our Quraish (emigrant) brothers. But the Prophet (saws) did not have enough grants and he said: After me you will see the people giving preference (to others), so be patient till you meet me.
اور لیث نے یحییٰ بن سعید سے بیان کیا اور انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو بلا کر بحرین میں انہیں قطعات اراضی بطور جاگیر دینے چاہے تو انہوں نے عرض کیا کے اے اللہ کے رسول ! اگر آپ کو ایسا کرنا ہی ہے تو ہمارے بھائی قریش ( مہاجرین ) کو بھی اسی طرح کی قطعات کی سند لکھ دیجئے۔ لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا ” میرے بعد تم دیکھو گے کہ دوسرے لوگوں کو تم پر مقدم کیا جائے گا۔ تو اس وقت تم مجھ سے ملنے تک صبر کئے رہنا۔ “
حکومت اگر کسی کو بطور انعام جاگیر عطا کرے تو اس کی سند لکھ دینا ضروری ہے تاکہ وہ آئندہ ان کے کام آئے اور کوئی ان کا حق نہ مار سکے۔ ہندوستان میں شاہان اسلام نے ایسی کتنی سندیں تانبے کے پتروں پر کندہ کرکے بہت سے مندروں کے پچاریوں کو دی ہیں۔ جن میں ان کے لیے زمینوں کا ذکر ہے پھر بھی تعصب کا برا ہوا کہ آج ان کی شاندار تاریخ کو مسخ کرکے مسلمانوں کے خلاف فضا تیار کی جارہی ہے۔ اللہم انصر الاسلام و المسلمین آمین