You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَهُ عَنِ الهِجْرَةِ، فَقَالَ: «وَيْحَكَ إِنَّ الهِجْرَةَ شَأْنُهَا شَدِيدٌ، فَهَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَتُعْطِي صَدَقَتَهَا؟»، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَهَلْ تَمْنَحُ مِنْهَا شَيْئًا؟»، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَتَحْلُبُهَا يَوْمَ وِرْدِهَا؟»، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَاعْمَلْ مِنْ وَرَاءِ البِحَارِ، فَإِنَّ اللَّهَ لَنْ يَتِرَكَ مِنْ عَمَلِكَ شَيْئًا»
Narrated Abu Sa`id: A bedouin came to the Prophet and asked him about emigration. The Prophet said to him, May Allah be merciful to you. The matter of emigration is difficult. Have you got some camels? He replied in the affirmative. The Prophet asked him, Do you pay their Zakat? He replied in the affirmative. He asked, Do you lend them so that their milk may be utilized by others? The bedouin said, Yes. The Prophet asked, Do you milk them on the day off watering them? He replied, Yes. The Prophet said, Do good deeds beyond the merchants (or the sea) and Allah will never disregard any of your deeds. (See Hadith No. 260, Vol. 5)
اور محمد بن یوسف نے بیان کیا، ان سے اوزاعی نے بیان کیا، ان سے زہری نے بیان کیا، ان سے عطاءبن ےزید نے بیان کیا اور ان سے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک دیہاتی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے ہجرت کے لیے پوچھا۔ آپ نے فرمایا، خدا تم پر رحم کرے۔ ہجرت کا تو بڑا ہی دشوار معاملہ ہے۔ تمہارے پاس اونٹ بھی ہے؟ انہوں نے کہا جی ہاں ! آپ نے دریافت فرمایا، اور اس کا صدقہ ( زکوٰۃ ) بھی ادا کرتے ہو؟ انہوں نے کہا جی ہاں ! آپ نے دریافت فرمایا، اس میں سے کچھ ہد یہ بھی دیتے ہو؟ انہوں نے کہا جی ہاں ! آپ نے دریافت فرمایا، تو تم اسے پانی پلانے کے لیے گھاٹ پر لے جانے والے دن دوہتے ہوگے؟ انہوں نے کہا جی ہاں ! پھر آپ نے فرمایا کہ سمندروں کے پار بھی اگر تم عمل کرو گے تو اللہ تعالیٰ تمہارے عمل میں سے کوئی چیز نہیں چھوڑے گا۔
ایک دیہاتی نے دیگر مہاجرین کی طرح اپنا ملک چھوڑ کر مدینہ میں رہنا چاہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم جانتے تھے کہ اس سے ہجرت نہ نبھ سکے گی۔ اس لیے آپ نے فرمایا کہ اپنے ملک میں رہ کر نیک کام کرتا رہ، یہی کافی ہے۔ یہ واقعہ فتح مکہ کے بعد کا ہے جب کہ ہجرت فرض نہیں رہی تھی۔