You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: ذَكَرْتُهُ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ: يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ «كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ، ثُمَّ يُصْبِحُ مُحْرِمًا يَنْضَخُ طِيبًا»
Narrated Muhammad bin Al-Muntathir: on the authority of his father that he had asked `Aisha (about the Hadith of Ibn `Umar). She said, May Allah be Merciful to Abu `Abdur-Rahman. I used to put scent on Allah's Apostle and he used to go round his wives, and in the morning he assumed the Ihram, and the fragrance of scent was still coming out from his body.
ہم سے محمد بن بشار نے حدیث بیان کی، کہا ہم سے ابن ابی عدی اور یحییٰ بن سعید نے شعبہ سے، وہ ابراہیم بن محمد بن منتشر سے، وہ اپنے والد سے، انھوں نے کہا کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے اس مسئلہ کا ذکر کیا۔ تو آپ نے فرمایا، اللہ ابو عبدالرحمن پر رحم فرمائے میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگائی پھر آپ اپنی تمام ازواج ( مطہرات ) کے پاس تشریف لے گئے اور صبح کو احرام اس حالت میں باندھا کہ خوشبو سے بدن مہک رہا تھا۔
حدیث سے ترجمۃ الباب یوں ثابت ہوا کہ اگرآپ ہر بیوی کے پاس جاکر غسل فرماتے توآپ کے جسم مبارک پر خوشبو کا نشان باقی نہ رہتا۔ جمہور کے نزدیک احرام سے پہلے اس قدر خوشبو لگاناکہ احرام کے بعد بھی اس کا اثرباقی رہے جائز ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اسے جائز نہیں جانتے تھے۔ اسی پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان کی اصلاح کے لیے ایسا فرمایا، ابوعبدالرحمن ان کی کنیت ہے۔امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ قول ابن عمر رضی اللہ عنہما پر ہی ہے۔ مگرجمہور اس کے خلاف ہیں۔