You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ لَهُ وَلِعَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ائْتِيَا أَبَا سَعِيدٍ فَاسْمَعَا مِنْ حَدِيثِهِ، فَأَتَيْنَاهُ وَهُوَ وَأَخُوهُ فِي حَائِطٍ لَهُمَا يَسْقِيَانِهِ، فَلَمَّا رَآنَا جَاءَ، فَاحْتَبَى وَجَلَسَ، فَقَالَ: كُنَّا نَنْقُلُ لَبِنَ المَسْجِدِ لَبِنَةً لَبِنَةً، وَكَانَ عَمَّارٌ يَنْقُلُ لَبِنَتَيْنِ لَبِنَتَيْنِ، فَمَرَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَسَحَ عَنْ رَأْسِهِ الغُبَارَ، وَقَالَ: «وَيْحَ عَمَّارٍ تَقْتُلُهُ الفِئَةُ البَاغِيَةُ، عَمَّارٌ يَدْعُوهُمْ إِلَى اللَّهِ، وَيَدْعُونَهُ إِلَى النَّارِ»
Narrated `Ikrima: that Ibn `Abbas told him and `Ali bin `Abdullah to go to Abu Sa`id and listen to some of his narrations; So they both went (and saw) Abu Sa`id and his brother irrigating a garden belonging to them. When he saw them, he came up to them and sat down with his legs drawn up and wrapped in his garment and said, (During the construction of the mosque of the Prophet) we carried the adobe of the mosque, one brick at a time while `Ammar used to carry two at a time. The Prophet passed by `Ammar and removed the dust off his head and said, May Allah be merciful to `Ammar. He will be killed by a rebellious aggressive group. `Ammar will invite them to (obey) Allah and they will invite him to the (Hell) fire.
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا‘ کہا ہم کو عبدالوہاب ثقفی نے خبر دی‘ کہاہم سے خالد نے بیان کیا عکرمہ سے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ان سے اور ( اپنے صاحبزادے ) علی بن عبداللہ سے فرمایا تم دونوں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی خدمت میں جاؤ اور ان سے احادیث نبوی سنو ۔ چنانچہ ہم حاضر ہوئے‘ اس وقت ابو سعید رضی اللہ عنہ اپنے ( رضاعی ) بھائی کے ساتھ باغ میں تھے اور باغ کو پانی دے رہے تھے‘ جب آپ نے ہمیں دیکھا تو ( ہمارے پاس ) تشریف لائے اور ( چادراوڑھ کر ) گوٹ مارکر بیٹھ گئے‘ اسکے بعد بیان فرمایا ہم مسجد نبوی کی اینٹیں ( ہجرت نبوی کے بعد تعمیر مسجد کیلئے ) ایک ایک کرکے ڈھورہے تھے لیکن عمار رضی اللہ عنہ دودو اینٹیں لارہے تھے‘ اتنے میں نبی کریمم صلی اللہ علیہ وسلم ادھر سے گزرے اور ان کے سر سے غبار کو صاف کیا پھر فرمایا افسوس ! عمار کو ایک باغی جماعت مارے گی‘ یہ تو انہیں اللہ کی ( اطاعت کی ) طرف دعوت دے رہا گا لیکن وہ اسے جہنم کی طرف بلا رہے ہوں گے ۔
حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کے فضائل و حالات پہلے بیان ہوچکے ہیں۔ یہاں مراد جنگ صفین سے ہے جس میں یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھیوں میں تھے اور ۳۵ھ میں یہ وہاں ہی ۹۳ سال کی عمر میں شہید ہوئے۔ آنحضرتﷺ نے ازراہ شفقت و محبت ان کا سر گرد و غبار سے صاف کیا‘ اس سے ان کی بہت بڑی فضیلت ثابت ہوئی اور باب کا مقصد بھی ثابت ہوا۔