You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نَفَرٍ مِنْ أَسْلَمَ يَنْتَضِلُونَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ارْمُوا بَنِي إِسْمَاعِيلَ، فَإِنَّ أَبَاكُمْ كَانَ رَامِيًا ارْمُوا، وَأَنَا مَعَ بَنِي فُلاَنٍ» قَالَ: فَأَمْسَكَ أَحَدُ الفَرِيقَيْنِ بِأَيْدِيهِمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا لَكُمْ لاَ تَرْمُونَ». فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ نَرْمِي وَأَنْتَ مَعَهُمْ، قَالَ: «ارْمُوا وَأَنَا مَعَكُمْ كُلِّكُمْ»
Narrated Salama bin Al-Akwa`: The Prophet passed by some persons of the tribe of Aslam practicing archery (i.e. the throwing of arrows) Allah's Apostle said, O offspring of Ishmael! Practice archery (i.e. arrow throwing) as your father was a great archer (i.e. arrow-thrower). I am with (on the side of) the son of so-and-so-. Hearing that, one of the two teams stopped throwing. Allah's Apostle asked them, ' Why are you not throwing? They replied, O Allah's Apostle! How shall we throw when you are with the opposite team? He said, Throw, for I am with you all.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حاتم بن اسماعیل نے بیان کیا‘ ان سے یزید بن ابی عبید نے اوران سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے بیا ن کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قبیلہ اسلم کی ایک جماعت سے گزرے جو تیراندازی میں مقابلہ کررہی تھی ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ اے بنو اسماعیل ! تیر اندازی کئے جاؤ کیونکہ تمہارے بزرگ دادا بھی تیر انداز تھے اور میں بنو فلاں کے ساتھ ہوں ۔ راوی نے بیان کیا کہ یہ سنتے ہی دوسرے فریق نے تیر اندازی بند کردی ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ کیا بات ہوئی‘ تم لوگ تیر کیوں نہیں چلاتے ؟ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! جب آپ فریق مقابل کے ساتھ ہوگئے تو اب ہم کس طرح تیر چلا سکتے ہیں ۔ اس پرحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مقابلہ جاری رکھو‘ میں تم سب کے ساتھ ہوں ۔
روایت میں سیدنا اسماعیل علیہ السلام کا ذکر ہے۔ باب اورحدیث میں یہی وجہ مناسبت ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ باپ دادا کے اچھے کاموں کو فخر کے ساتھ اپنانا بہتر ہے۔