You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَكِّيُّ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعِيسَى أَحْمَرُ وَلَكِنْ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطِفُ رَأْسُهُ مَاءً أَوْ يُهَرَاقُ رَأْسُهُ مَاءً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ عَيْنِهِ الْيُمْنَى كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ وَأَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ قَالَ الزُّهْرِيُّ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ هَلَكَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ
Narrated Salim from his father: No, By Allah, the Prophet did not tell that Jesus was of red complexion but said, While I was asleep circumambulating the Ka`ba (in my dream), suddenly I saw a man of brown complexion and lank hair walking between two men, and water was dropping from his head. I asked, 'Who is this?' The people said, 'He is the son of Mary.' Then I looked behind and I saw a red-complexioned, fat, curly-haired man, blind in the right eye which looked like a bulging out grape. I asked, 'Who is this?' They replied, 'He is Ad-Dajjal.' The one who resembled to him among the people, was Ibn Qatar. (Az-Zuhri said, He (i.e. Ibn Qatan) was a man from the tribe Khuza`a who died in the pre-lslamic period. )
ہم سے احمدبن محمدمکی نے بیان کیا ،کہا ہم میں نےابراہیم بن سعد سے سنا،کہا کہ مجھ سے زہری نےبیان کیا،ان سے سالم نے اوران سے ان کےوالد نےبیان کیا کہ ہرگز نہیں۔خدا کی قسم نبی کریم ﷺ نےحضرت عیسیٰ کےبارےمیں یہ نہیں فرمایا تھا کہ وہ سرخ تھے بلکہ آپ نےیہ فرمایا تھا کہ میں نے خواب میں ایک مرتبہ بیت اللہ کاطواف کرتےہوئے اپنے کودیکھا ،ا س وقت مجھے ایک صاحب نظر آئے جوگندمی رنگ لٹکے ہوئے بال والے تھے، دو آدمیوں کےدرمیان ان کا سہارا لئے ہوئے اورسر سےپانی صاف کررہے تھے۔میں نےپوچھا کہ آپ کون ہیں؟ توفرشتوں نےجواب دیاکہ آپ ابن مریم ؑ ہیں۔اس پر میں نے انہیں غور سےدیکھاتو مجھے ایک اور شخص بھی دکھائی دیا جوسرخ ،موٹا ،سرکےبال مڑے ہوئےاور داہنی آنکھ سےکانا تھا،اس کی آنکھ ایسی دکھائی دیتی تھی جیسے اٹھاہوا انگور ہو،میں نے پوچھا یہ کون ہے؟توفرشتوں نےبتایا کہ یہ دجال ہے۔اس سےشکل وصورت میں ابن قطن بہت زیادہ مشابہ تھا۔زہری نےکہا کہ یہ قبیلہ خزاعہ کاایک شخص تھاجو جاہلیت کےزمانہ میں مرگیا تھا۔
جس روایت میں حضرت عیسیٰ ؑ کی نسبت جعد کالفظ آیا ہےتو اس کےمعنی گھونگھریالے با ل والے نہیں ہیں، ورنہ یہ حدیث اس کی مخالف ہوکی ۔اسی لیے ہم نے جعد کےمعنی اس حدیث میں کٹھے ہوئےجسم کےگئے ہیں اور مطابقت اس طرح بھی سکتی ہےکہ خفیف گھونگریال تیل ڈالنے یا پانی سےبھگونے یا گفتگو کرنے سےسیدھے ہوجاتے ہیں(وحیدی )